برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی کابینہ کے دو اہم وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی وزارتِ عظمیٰ خطرے میں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر خزانہ رشی سونک اور وزیر صحت ساجد جاوید نے یہ کہتے ہوئے اپنی وزارتوں سے استعفیٰ دے دیا تھا کہ وہ بورس جانسن کی انتظامیہ کو داغدار کرنے والے حالیہ اسکینڈلز کے بعد حکومت میں مزید شامل نہیں رہ سکتے۔
بورس جانسن کی حکومت پچھلے کچھ مہینوں سے اسکینڈلز کی زد میں ہے۔ وزیراعظم کو کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا تھا۔ ان کے ڈاؤننگ اسٹریٹ آفس کے عہدیداروں کے رویے کے خلاف ایک قابل مذمت رپورٹ بھی شائع ہوئی تھی۔
Advertisement
برطانوی وزیراعظم کی پالیسی میں یوٹرن بھی دیکھے گئے، لابنگ کے حوالے سے بنائے گئے قواعد توڑنے والے ایک قانون ساز کا خوامخواہ دفاع بھی ان پر تنقید کی وجہ بنا۔ اس کے ساتھ ساتھ بورس جانسن پر یہ تنقید بھی کی گئی کہ انہوں نے ایندھن اور اجناس کی بڑھتی قیمتوں پر برطانوی عوام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔
تازہ ترین اسکینڈل میں بورس جانسن نے ایم پی کرس پنچر کو حکومتی عہدے پر تعینات کیا جن کے خلاف جنسی بدسلوکی کی شکایات تھیں۔ اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد ہی رشی سونک اور ساجد جاوید نے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
I have spoken to the Prime Minister to tender my resignation as Secretary of State for Health & Social Care.
It has been an enormous privilege to serve in this role, but I regret that I can no longer continue in good conscience. pic.twitter.com/d5RBFGPqXp
— Sajid Javid (@sajidjavid) July 5, 2022
ساجد جاوید نے اپنے استعفے میں لکھا کہ یہ واضح ہے کہ یہ صورتحال آپ کی قیادت میں نہیں بدلے گی اس لیے آپ نے میرا اعتماد بھی کھو دیا ہے۔ رشی سونک نے استعفے میں لکھا کہ عوام توقع کرتے ہیں کہ مناسب طریقے، قابلیت اور سنجیدگی سے حکومت چلائی جائے گی۔
The public rightly expect government to be conducted properly, competently and seriously.
I recognise this may be my last ministerial job, but I believe these standards are worth fighting for and that is why I am resigning.
My letter to the Prime Minister below. pic.twitter.com/vZ1APB1ik1
— Rishi Sunak (@RishiSunak) July 5, 2022
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو اسکینڈلز سے متعلق آج بروز بدھ پارلیمنٹ میں سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکمران کنزرویٹو پارٹی میں قانون سازوں کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ جانسن کے لیے کھیل اب ختم ہو چکا ہے۔