بدترین معاشی و توانائی بحران سے دوچار سری لنکا میں ادویات سے لے کر گیس تک ہر چیز کی قلت ہے۔ ملک کے طول و ارض میں اب شہری لکڑیاں جلا کر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق دو کروڑ 20 لاکھ آبادی کے ملک میں زیادہ تر افراد کے گھروں میں گیس ناپید ہو گئی ہے جبکہ جہاں دستیاب ہے وہاں اس کی قیمت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔
بعض سری لنکن شہریوں نے کھانا پکانے کے لیے مٹی کے تیل کے چولہے خرید لیے ہیں تاہم، حکومت کے پاس پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے لیے زرِمبادلہ نہ ہونے کے باعث کیروسین آئل بھی دستیاب نہیں۔
ایندھن کی درآمد کے لیے زرِمبادلہ نہ ہونا ہی دراصل سری لنکا کی حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی معیشت کا دار و مدار سیاحت پر تھا۔ کورونا کی وبا کے باعث یہ شعبہ بری طرح متاثر ہوا۔
علاوہ ازیں، سڑک کنارے کھانے پینے کی اشیاء بیچنے والی ایک سری لنکن شہری نے بھی کھانا پکانے کے لیے لکڑیوں کا استعمال شروع کردیا ہے۔
Advertisement
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب کاروبار بند کرنے یا دھوئیں کے ساتھ رہنے کے درمیان ایک کا انتخاب کرنا تھا۔آگ جلانے کے لیے لکڑی تلاش کرنا بھی مشکل ہے اور یہ بہت مہنگی بھی ہوتی جا رہی ہے۔