ثقلین مشتاق خوشدل شاہ کی حمایت میں سامنے آگئے
قومی ٹیم کے ہیڈکوچ ثقلین مشتاق خراب پرفارمنس کے بعد بھی مڈل آرڈر بلے باز خوشدل شاہ کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔
مڈل آرڈر بلے باز خوشدل شاہ ایشیاکپ کے بعد سے اپنی پرفارمنس کے باعث شدید دباؤ کا شکار ہیں، ایسے وقت میں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق ان کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔
ہیڈکوچ ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ ’اس بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے جب کہ خوشدل شاہ کو صرف اچھی قسمت کی ضرورت ہے‘۔
نیوزی لینڈ میں جاری تربیتی سیشن کے دوران نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ثقلین مشتاق نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا یہ کوئی بڑا مسئلہ ہے، لوگ اس کو بڑھا چڑھاکر پیش کررہے ہیں‘۔
Advertisement
انہوں نے کہا کہ خوشدل شاہ بہت پر اعتماد ہیں اور اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہورہے ہیں، بس انہیں تھوڑی قسمت کی ضرورت ہے۔ کبھی کبھی کرکٹر کو ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اگر آپ کو بلے بازی کرتے ہوئے ایک دو باؤنڈریز مل جائیں تو کھلاڑی کا اعتماد آسمان کو چھونے لگتا ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے دنوں انگلینڈ کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں جب خوشدل شاہ آؤٹ ہونے کے بعد واپس پویلین لوٹ رہے تھے تو شائقین کرکٹ نے ان کے خلاف ’پرچی پرچی‘ کے نعرے لگائے تھے۔
Advertisement
خوشدل شاہ پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے ثقلین مشتاق نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو اپنے کھیل کے دنوں میں اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پلیئنگ الیون کا ہر ایک کھلاڑی پرفارم نہیں کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگ بہت جذباتی ہیں، میرے خیال میں ہمیں اپنے دماغ سے فیصلے کرنے چاہیے نہ کہ اپنے جذبات کی بنیاد پر ہم فیصلہ کریں۔
سابق آف اسپنر نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ لوگ پاکستان سے، خود سے اور یہاں تک کہ کھلاڑیوں سے بھی محبت کرتے ہیں لیکن ہمیں کسی فرد کے ساتھ ذاتی نہیں ہونا چاہیے‘۔
Advertisement
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم کا ہر کھلاڑی پرفارم نہیں کرتا چاہے آپ 1992 کا ورلڈکپ دیکھ لیں جس میں کئی کھلاڑیوں نے پرفارم کیا لیکن کئی اچھے کھلاڑی پرفارم نہیں کرسکے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان ٹیم سہ فریقی سیریز کے لیے نیوزی لینڈ میں موجود ہے، جہاں کل پاکستان کا مقابلہ بنگلادیش سے ہوگا۔
اس سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ سے قبل ہم قومی ٹیم میں مختلف چیزیں آزمائیں گے۔ ظاہر ہے یہ سیریز ورلڈ کپ سے قبل ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے اور اس کے لیے ہم خود کو تیار کررہے ہیں۔
Advertisement