پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم تگڑی ہے، میچ ففٹی ففٹی ہوگا۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا فائنل دیکھنے کیلئے میلبرن پہنچ گئے ہیں، گراؤنڈ پہنچ کر انہوں نے پاکستانی ٹیم سے ملاقات کی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم تگڑی ہے لیکن ہم ان کے ساتھ کھیلے ہوئے ہیں، بابر اعظم کو کہا ہے کہ تنقید کی فکر نہ کریں، جیت بابر اعظم یا ٹیم کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی جیت ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے ورلڈ کپ میں جانے سے پہلے کہا تھا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیتے گا۔92 ورلڈ کپ میں بھی ہمارے کپتان نے خواب دکھایاتھا ، برصغیر کی ٹیموں کے لئے آسٹریلیا میں مشکل ترین کنڈیشنز ہوتی ہیں۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہاکہ انگلینڈ سے ہوم سیریز پھر نیوزی لینڈ کی ٹرائی نیشن سیریز کا بہت فائدہ ہوا، قومی ٹیم میں اتحاد اور یکجہتی کی بدولت یہاں تک پہنچے ہیں۔
Advertisement
یہ بھی پڑھیں: پاکستان 1992 ورلڈ کپ کے تاریخی لمحات کو دہرانے کے لیے ایک قدم دور
رمیز راجہ نے کہاکہ پاکستان ٹیم کی اوپننگ جوڑی نے زبردست پرفارمنس دی، بابر اعظم اور رضوان کی جوڑی کو تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، شاہین آفریدی پچاس فیصد فٹ تھے لیکن ان کو ٹیم کے ساتھ رکھ کر چانس لیا۔
انہوں نے کہاکہ میتھیو ہیڈن نے زبردست انداز میں ٹیم کو اسپورٹ کیا، محمد حارث کے آنے سے ٹیم میں ایک نئی جان آئی۔
چیئرمین پی سی بی نے بتایاکہ میں نے ٹیم سے گفتگو میں 1992 ورلڈ کپ کا ذکر کیا،1992 ورلڈ کپ میں جو ہمارے کپتان نے کہا وہ آج ٹیم کو بتایا ہے، میرے نزدیک پاکستان اور انگلینڈ کا میچ ففٹی ففٹی ہے، پاکستان اگر جیت جاتا ہے تو میرے تو سارے خواب پورے ہو جائیں گے، ورلڈ کپ جیت کر پورے پاکستان کو خوشیاں دینا چاہتے ہیں۔
Ruthless Pakistan qualify for first T20 World Cup final in 13 years
Advertisement
Read more: https://t.co/HahHQN3RNz#WeHaveWeWill | #T20WorldCup
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) November 9, 2022
انہوں نے کہاکہ پاکستان ٹیم سے ملا ، کھلاڑی پرسکون ہیں ، انجوائے کر رہے ہیں، میرا ماننا ہے کہ جب کسی کو ذمہ داری دی جائے تو اسے مکمل موقع دینے کے حق میں ہوں، بابر اعظم نے بطور کپتان شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں،پاکستان ٹیم کے پاس ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں ، میں مداخلت پر یقین نہیں رکھتا، بلین ڈالر کی انڈسٹری والی ٹیم پیچھے رہ گئی اور ہم آگے نکل گئے۔
Advertisement