ابوظبی پولیس کا کتوں کے ذریعے کورونا وائرس کا پتہ لگانے کا تجربہ کامیاب
وزارت داخلہ نے کویڈ ۔19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اپنی حفاظتی تدابیر اور کوششوں میں اضافہ کرتے ہوئے پولیس کے ٹرینڈکتوں ذریعے کویڈ 19کا پتہ لگانے کا تجربہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔ عملی اور سائنسی تجربات کی کامیابی کے بعد اس عمل سے معاشرے کی صحت کے تحفظ کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس اقدام سے ثابت ہوتا ہے کہ متحدہ عرب امارات تمام شعبوں میں بہترین طریقوں کو اپنانے میں ہمیشہ سرفہرست رہا ہے۔ وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں یہ تجربات مشتبہ افراد کی بغلوں سے تیز رفتار نمونے لے کر کئے گئے ۔ جب کتوں کو مشکوک افراد دکھائے بغیر یہ نمونے سنگھائے گئے تو فوری طور پر نتائج سامنے آگئے ۔ K9پولیس کتوں کو
روایتی طور پر حساس سہولیات کی حفاظت اور نگرانی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہےکہ فیلڈ تجربات متحدہ عرب امارات کے پولیس جنرل کمانڈرز، وزارت صحت و کمیونٹی ڈویلپمنٹ، فیڈرل کسٹم اتھارٹی، ابوظبی اور دبئی میں کسٹمز کے محکمے، ابوظبی اور دبئی کےصحت حکام اور وزارت داخلہ کے تعاون سے متعدد اہم اور صحت کے مقامات پر کئے گئے۔ داخلہ وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ اعداد و شمار اور سٹڈیزسے معلوم ہوا ہے کہ کوویڈ 19 کے مبینہ کیسزکی کھوج میں مجموعی طور پر درستگی کی شرح تقریبا 92 فیصد رہی۔ متحدہ عرب امارات میں متعدد علاقوں میں رضاکاروں پر فیلڈ ہسپتالوں میں تجربات کیے گئے۔ K9 پولیس کتوں اور ان کے تربیت دہندگان کی حفاظت کے لئے ضروری احتیاطی اقدامات کرنے کے بعد تجربات دو طریقوں پر مبنی تھے۔ پہلے طریقہ براہ راست ہے جس میں کتے معمول کے طریقے سے مشتبہ کیس کا پتہ لگاتے ہیں۔ دوسرے بالواسطہ طریقےمیں کتے نے مشتبہ افراد کی بدبو سونگھ کر کیس کا پتہ لگایا۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ کتے جلدی سے متاثرہ کیسوں کا پتہ لگاسکتے ہیں۔ وزارت داخلہ اور اس کے شراکت داروں نے تپ دق اور ملیریا جیسی دوسری متعدی بیماریوں سے نمٹنے میں بھی کتوں کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے وبائی امراض کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی
( بشکریہ وام )