ہمارا سمندر ۔ ۔ ہمارا مستقبل ” کےعنوان سے نئی دستاویزی فلم کا اجراء

ابوظہبی میڈیا سے ای اے ڈی کی نئی دستاویزی فلم " ہمارا سمندر ۔ ۔ ہمارا مستقبل " کی نشریات

80
                                                                             روائتی ماہی گیری کاشعبہ ایک معقول آمدن کازریعہ بھی ہے
 ابوظہبی(اردوویکلی)::ابوظہبی کی ماحولیاتی ایجنسی ، ای اے ڈی نے ” ہمارا سمندر ۔ ۔ ہمارا مستقبل ” کےعنوان سے نئی دستاویزی فلم کا اجراء کیا، جوابوظہبی میڈیا کے ساتھ اس کے جاری تعاون کا حصہ ہے ،پینتیس منٹ کی اس دستاویزی فلم میں ابوظہبی ورثہ کے مربوط حصہ ماہی گیری کو اجاگر کیا گیا ہے ۔جس میں ابوظہبی کے ماہی گیری شعبہ کو درپیش دباؤ اور ای اے ڈی کی طرف سے ان مسائل کے حل کی کاوشوں پر روشنی ڈالی گئی ہے جس میں سمندری ماحول پر زیادہ مچھلیاں پکڑنے کے اثرات سے بچاؤ اور امارات کے مچھلیوں کے ذخیرہ کی بحالی و تجدید کو یقینی بنانا ہے ،اس دستاویزی فلم میں ای اے ڈی کے بعض ملازمین کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں درپیش مسائل بیان کیئے گئے ہیں اور اس کے ساتھ ان کے اہداف اور ذمہ داریوں کو بھی پیش کیا گیا ہے ۔ فلم میں ایجنسی ماہرین کے انٹرویوز بھی شامل ہیں جس میں وہ ماہی گیری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسکے ذریعہ حاصل آمدن  پر اظہار خیال کرتے ہیں ۔ یہ روایتی ہنر  ایک بڑازریعہ آمدن ہے ۔ اس فلم میں مختلف ماہی گیروں کے موقف کو بھی پیش کیا گیا ہے جو ایجنسی کے ساتھ کلیدی شراکت دار ہیں – ای اے ڈی کے وائس چیئرمیں محمد احمد البواردی کا کہنا تھا کہ ملک میں ماہی گیری شعبہ کیلئے ابوظہبی ایک کلیدی حصہ دار ہے ، یہ خلیج عرب کے روایتی پانیوں میں ملکی حدود کے اندر ماہی گیری کی بہتر صورتحال کیلئے بھی کردار ادا کررہی ہے – انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں ماہی گیری ، دنیا بھر کے دیگر لوگوں کی طرح متعدد قدرتی اور انسانی عوامل کی وجہ سے محرومی کا شکار ہیں ۔ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ابو ظہبی میں ماہی گیری شعبے کو خاصی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ، کیونکہ ماہی گیری کی زیادتی اور مچھلی کے ذخیرے کی تیزی سے کمی سے ملک میں فش اسٹاک کی سطح میں 80 فیصد سے زیادہ کمی ہوئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ، مچھلیوں کے ذخیروں کی حفاظت اور ماہی گیری اور سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کی حوصلہ افزائی کے لئے کوششوں کے طور پر ، اس ایجنسی نے امارات میں ماہی گیری کے انتظام کے لئے متعدد ضابطے طے کیے ہیں ۔ "
ای اے ڈی کی منیجنگ ڈائریکٹر رزان خلیفہ المبارک کا کہنا تھا کہ ماہی گیری محصولات یا آمدنی کا ایک ذریعہ بھی ہیں لہذا ابو ظہبی حکومت ان کے تحفظ کو ایک اولین ترجیح سمجھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اور نئی نسلوں کے لئے سمندری وسائل کے تحفظ کے لئے ابتدائی ردعمل کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا ۔ متحدہ عرب امارات میں مچھلی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہونے کے بعد اب وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کو ختم کرنے کے لئے درآمد پر بہت زیادہ انحصار کیا جارہا ہے۔ سخت اقدامات کے ذریعے ماہی گیری کے شعبے پر دباؤ کو کم کیا جائے گا – ای اے ڈی کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر شیخہ سالم الظاھری کا کہنا تھا کہ اس دستاویزی فلم سے ابوظہبی میں ماہی گیری کو درپیش کو کچھ اہم خطرات اور اس کے پارٹنرز کے ساتھ تعاون میں ایجنسی کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ کوششوں کو اجاگر کرنے میں مدد ملی ہے ۔ ان کوششوں کے نتیجے میں متعدد سمندری ذخائر پیدا ہوئے ، اس کے علاوہ تجارتی اور تفریحی ماہی گیری لائسنس دینے کے لئے ایک نظام کی تیاری اور ماہی گیری کے سامان کے استعمال کو باقاعدہ کرنے کے علاوہ ، افزائش کے موسم میں مچھلیوں کی حفاظت کے لئے موسمی پابندی عائد کرنے سمیت ایجنسی نے مچھلی کی کچھ اہم اقسام کے م سے کم پکڑے جانے کو بھی طے کیا تھا اور مچھلی پکڑنے کے غیر مستحکم طریقوں سے منع کررکھا ہے – ان کے مطابق ، ایجنسی کے ذریعہ پالیسیاں ، طریقہ کار اور انتظامی کنٹرول کیئے گئے تھے جس کی وجہ سے کچھ اہم تجارتی مچھلیوں کے ذخیرے میں مزید بہتری کی امید ہے ۔ ابوظہبی میڈیا کے قائم مقام جنرل منیجر عبد الرحیم البطیح النعیمی کا کہنا تھا کہ کمیونٹی کے لئے اپنی شراکت کے ساتھ ، ابوظہبی میڈیا مختلف موضوعات اور اقدامات کے بارے میں عوامی شعور کو بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ہدف تک پہنچنے کے ذریعے اہم مقام کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے ۔ مختلف میڈیا چینلز کے ذریعے سامعین و ناظرین تک اسے پہنچایا جارہا ہے – اس دستاویزی فلم کو نشر کرکے ابوظہبی کے ماحولیات اور بائیو ڈائیورسٹی کو بچانے کے لئے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے ماحولیاتی اور ثقافتی اقدامات کی حمایت کرنا چاہتے ہیں ۔ ” ہمارا سمندر … ہمارا مستقبل ” دستاویزی فلم ماحولیاتی ایجنسی اور متعلقہ افراد کی کوششوں پر روشنی ڈالتی ہے ضرورت سے زیادہ مچھلیوں کے نتیجے میں ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ہے ۔ یہ دوسری دستاویزی فلم ہے جو متحدہ عرب امارات میں سمندری وسائل کے بارے میں تیار کی گئی ہے ۔ پہلی فلم "ہمارا سمندر .. ہمارا ورثہ” تھی جو 2019 میں تیار کی گئی تھی ۔ اس میں متحدہ عرب امارات میں ماہی گیری کی حالت اور ماہی گیری کے لئے طویل مدتی تحفظ اور بحالی کے منصوبے پر روشنی ڈالی گئی تھی۔(نیوزبشکریہ وام)۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }