تمام عالمِ اسلام کو جشنِ عید میلاد النبیﷺ مبارک ہو
یواے ای میں مقیم عاشقان رسولﷺ کی جانب سے مبارکباد
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر ہی بھیجا ۔
ولادت نبی آخرالزمان حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یوم ولادت پرکرہ ارض پربسنے والے مسلمانوں کوجشن ولادت مصطفی ﷺ مبارک ہو
ہر ابتدا سے پہلے ہر انتہا کے بعد ۔۔۔۔ ذات نبیﷺ بلند ہے ذات خدا کے بعد
دنیا میں جنتے بھی لوگ ہیں احترام کے قابل ۔۔۔۔ میں سبھی کو مانتا ہوں مگر مصطفیﷺ کے بعد
اظہارِ عشق سے تو خدا بھی نہ رہ سکا۔۔۔ تعریفِ حسنِ محمدﷺ میں سارا قرآن لکھ دیا
![]()
حضور نبی اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ اخلاق حسنہ و سیرت طیبہ کے اعتبار سے وہ منور آفتاب ہے، جس کی ہرجھلک میں حسن خلق نظر آتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات پاک میں حضرت عیسیٰؑ کا حلم حضرت موسیٰؑ کا جوش اور حضرت ایوب کا صبر پایا جاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تبلیغ اسلام کے لئے بستیوں اور بیابانوں میں اللہ کا پیغام پہنچایا، مخالفین کی سنگ زنی اوروسختیوں کوخندہ یشانی سے برداشت کیا۔ حضرت ابراہیمؑ کی طرح وطن چھوڑا اور ہجرت کی مگر پھر بھی دنیا کوانسانیت ،امن و محبت، رحمت اور سلامتی کا پیغام دیا۔اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہےوہ تمام خوبیاں، اوصاف حمیدہ جو پہلے نبیوں میں پائی جاتی تھیں۔ وہ سب بدرجہ کمال حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات میں موجود تھیں۔اللہ تعالی نے حضرت محمدﷺ کودنیامیں رحمت العالمین بناکربھیجا صداقت و امانت کے ایسے گرویدہ کہ بچپن سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوصادق الامین کے لقب سے یاد کیا جانے لگا اور دوست تو دوست دشمن بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان اوصاف کا اقرار کرتے تھے
حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کا ہر پہلو نرالا اور اْمت کے لیے مینارِ ہدایت ہے، چاہے بچپن کا دور ہو یا جوانی کا اْمت کے لیے اس میں ہدایت موجود ہے۔ ان خیالات کااظہارمتحدہ عرب امارات میں مقیم معروف سماجی وکاروباری شخصیات حاجی خان زمان سرور،چوہدری محمدصدیق،حاجی چوہدری محمدزمان ریحانیہ،ملک محمدشہنازماہل،چوہدری الطاف حسین،انجینئیریونس کیانی،رحمت اللہ چوہدری،خورشیداکبرچیمہ،عبدالعزیزچوہان،سیدعبدالرزاق،سعیداقبال،محمدانضرتنولی،چوہدری نوازرشیدریحانیہ،مسعوداقبال راجہ،محمدسکندرحیات سدھو،چوہدری یاسرعباس ٹھاکر،طارق محمودراجا،طارق جاویدقریشی،طارق محمودبٹ آف ریڈکو،نثاراحمدقاضی،حافظ فارزیب جاوید،ملک محبوب ربانی اعوان،مسٹرنویداحمداکرم،راجہ محمدشفیق جنجوعہ،انجینئیرمحمدجاوید،شاہداصغربنگش،عبدالہادی اچکزئی،محمدسعیدبٹ،میاں امجدجاوید،عمران علی تاج،انجینئیرشکیل محمدبھٹی،حاجی درازخان اور دیگرعاشقان رسول نے جشن مولودالنبی ﷺ کے مبارک موقع پرپاکستان ،یواے ای اور دنیابھرمیں مقیم تمام اہل کودلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کیا۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش 12 ربیع الاول سن 53 قبل ہجری (عام الفیل کے مطابق 22 اپریل 571ء)
کو مکۃ المکرمہ میں ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت عام الفیل کے سال ہوئی تھی جس کے متعلق روایات اورتمام تاریخ دان ۔متفق ہیں
۔ماہ ربیع الاول مسلمانان عالم کیلئے برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ ہے خدا تبارک و تعالیٰ عزوجل نے نبی آخر الزمان، سرورکائینات ،حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجاگیا۔عربی زبان میں لفظ "محمد” کے معنی ہیں ‘جس کی تعریف کی گئی’۔ یہ لفظ اپنی اصل حمد سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے تعریف کرنا۔ یہ نام آپ ﷺ کے دادا حضرت عبدالمطلب نے رکھا تھا۔
تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام عالم کے لئے رحمت ہیں ، دین و دنیا میں رحمت ہیں ، جِنّات اور انسانوں کے لئے رحمت ہیں ، مومن و کافر کے لئے رحمت ہیں ، حیوانات، نباتات اور جمادات کے لئے رحمت ہیں الغرض عالَم میں جتنی چیزیں داخل ہیں ، سیّدُ المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سب کے لئے رحمت ہیں ۔ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ دنیامیں رحمت ہیں کہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بدولت اس کے دُنْیَوی عذاب کو مُؤخَّر کر دیا گیا اور اس سے زمین میں دھنسانے کا عذاب، شکلیں بگاڑ دینے کا عذاب اور جڑ سے اکھاڑ دینے کا عذاب اٹھا دیا گیا۔
مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کی طرف سے انسانیت کی جانب بھیجے جانے والے انبیائے کرام کے سلسلے کے آخری نبی ہیں جن کو اللہ نے اپنے دین کی درست شکل انسانوں کی جانب آخری بار پہنچانے کے لیے دنیا میں بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم دنیا کی تمام مذہبی شخصیات میں سب سے کامیاب شخصیت تھے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر قرآن کی پہلی آیت چالیس برس کی عمر میں نازل ہوئی۔ ان کا وصال تریسٹھ (63) سال کی عمر میں 632ء میں مدینہ شریف میں ہوا، مکہ اور مدینہ دونوں شہر آج کے سعودی عریبیہ میں حجاز کا حصہ ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بن عبداللہ بن عبدالمطب بن ہاشم بن عبدالمناف کے والد کا انتقال ان کی دنیا میں آمد سے قریبا چھ ماہ قبل ہو گیا تھا اور جب ان کی عمر چھ سال تھی تو ان کی والدہ حضرت بی بی آمنہ بھی اس دنیا سے رحلت فرما گئیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو رسول، خاتم النبیین، حضور اکرم، رحمۃ للعالمین اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے القابات سے بھی پکارا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی آپ کے بہت نام والقاب ہیں۔ نبوت کے اظہار سے قبل حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے چچا حضرت ابوطالب کے ساتھ تجارت میں ہاتھ بٹانا شروع کر دیا۔ اپنی سچائی، دیانت داری اور شفاف کردار کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عرب قبائل میں صادق اور امین کے القاب سے پہچانے جانے لگے تھے۔
ہمیں چاہیئے کہ اس ماہ مقدس میں زیادہ سے زیادہ درود پاک پڑھیں نوافل ادا کریں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کی خوشیاں منانا ہر بندہ مومن کا حق اور ایمانی فریضہ ہے۔ آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کے بغیر کوئی بھی بندہ کامل ایمان کی حدوں کو نہیں چھوسکتا۔ اللہ تعالی ہمیں قرآن پاک اورسیرت النبی پرعمل پیراہونے کی توفیق عطافرمائے۔اس مبارک ماہ کے صدقے ہماری تمام لغزشوں اورکوتاہیوں کومعاف فرمائے ہمیں صراط مستقیم پرچلنے کی توفیق عطافرمائے ۔ہمارے والدین اورعزیزواقارب کی مغفرت فرمائے اور ہمیں سچا اورپکامسلمان بننے کی توفیق عطافرمائے اورحب نبی سے ہمیں سرشارفرمادے آمین