آصفہ بھٹو زرداری کا جنرل وومین یونین کا دورہ

خواتین کو بااختیار بنانے کے پروگراموں کا جائزہ

16

 خاتونِ اول پاکستان بی بی آصفہ بھٹو زرداری کا جنرل وومین یونین یواےای کا دورہ۔

خواتین کو بااختیار بنانے کے پروگراموں کا جائزہ۔

ابوظہبی(اردوویکلی)::پاکستان کی خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری نے ابوظہبی میں جنرل وومین یونین کا سرکاری دورہ کیا، جہاں انہیں متحدہ عرب امارات میں خواتین کے بااختیار بنانے سے متعلق مختلف اقدامات اور پروگراموں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پران کی بہن بختاوربھٹوزرداری بھی انکے ہمراہ تھیں
سیکرٹری جنرل جنرل وومین یونین  نورا خلیفہ السویدی نے ان کا استقبال کیا اور متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مضبوط دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی ترقی میں خواتین کے کردار کو اجاگر کیا۔
جنرل وومین یونین کی جانب سے انہیں وہ نمایاں پروگرام پیش کیے گئے جو ام الامارات، جنرل ویمن یونین کی چیئر وومین، سپریم کونسل برائے زچگی اور بچپن کی صدر، اور فیملی ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئر وومین محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی ہدایات کے تحت نافذ کیے جا رہے ہیں۔
خاتونِ اول نے شیخہ فاطمہ بنت مبارک وومین، پیس اینڈ سیکیورٹی انیشیٹو کا جائزہ لیا۔ یہ منصوبہ جنرل وومین یونین نے وزارت دفاع اور یو این وومین کے اشتراک سے قائم کیا تھا۔ انہیں بتایا گیا کہ 2019 سے اب تک 25 ممالک کی 700 سے زیادہ خواتین کو خولہ بنت الازور ملٹری اسکول میں تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔
اس تین ماہ کے پروگرام میں امن مشنز، اندرونی سلامتی، اسلحہ چلانے کی تربیت، فیلڈ اسکلز، کمیونی کیشن، لیڈرشپ، کیمیکل ڈیفنس، شہری جنگی مہارتیں، انجینئرنگ، جیو جِتسو، فٹنس، اور جنگی ابتدائی امداد جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔
آصفہ بھٹو زرداری نے الجوہرا ہال کا بھی دورہ کیا، جہاں شیخہ فاطمہ بنت مبارک کو ملنے والے عالمی اعزازات نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے یونین کی مستقل نمائش اور اماراتی روایات و دستکاریوں پر مشتمل ثقافتی خیمہ بھی دیکھا۔
خاتونِ اول نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی قیادت میں خواتین کو بااختیار بنانے کے ہمہ جہت اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امن اور سلامتی میں خواتین کی شمولیت مستقبل کے پائیدار ترقیاتی ڈھانچے کی بنیاد ہے۔انہوں نے اس اقدام کو "خواتین کو عالمی سطح پر امن و سلامتی کے کردار کے لیے تیار کرنے کا مثالی ماڈل” قرار دیا۔
آصفہ بھٹوزرداری کے دورے نے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان خواتین کی ترقی، تربیت، تجربات کے تبادلے اور بین الاقوامی سطح پر بہترین عملی مثالوں کو فروغ دینے کے عزم کو مزید مضبوط بنایا(نیوزوتصویربشکریہ وام)۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }