اسرائیل کی افواج رواں ماہ کے آخر میں ایک ماہ طویل فوجی مشق کریں گی جو گزشتہ کئی دہائیوں میں اب تک کی سب سے بڑی فوجی مشق ہوگی۔ اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی فوجی مشق ہوگی جس میں ایرانی جوہری اہداف پر فرضی حملے شامل ہیں۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل میں شائع رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی چارہفتے کی یہ فوجی مشق قبرص میں 29 مئی سے شروع ہوگی۔ بحیرہ روم میں اسرائیلی فضائیہ بھی مشق میں حصہ لے گی جو ایران کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی حملوں کی تربیت حاصل کرے گی۔
“آتشی رتھ” نامی اس فوجی مشق کے دوران اسرائیلی افواج ایرانی زیر زمین جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے، ایران اور خطے میں اس کے اتحادیوں بالخصوص حزب اللہ کے ردعمل کی تیاری کے علاوہ پیچیدہ ایرانی فضائی دفاع سے نمٹنے کی تربیت حاصل کریں گی۔
اسرائیلی پارلیمنٹ میں خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کے سربراہ رام بن براک نے اس مجوزہ فوجی مشق کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کی منصوبہ بندی بہت پہلے کی گئی تھی جو انتہائی بدترین صورتحال کا مقابلہ کرنے کی تیاری ہے۔
Advertisement
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ چار ہفتوں تک چلنے والی ان فوجی مشقوں کے دوران فوجیوں کو فضا، سمندر، زمین اور سائبر کے مختلف محاذوں پر کثیر جہتی جنگ کی تربیت دی جائے گی۔ امریکی فضائیہ بھی اس فوجی مشق کا حصہ ہوگی۔ امریکی سینٹرل ڈیفنس کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا اسرائیلی فوجی مشق کا مشاہدہ کرنے کے لیے گزشتہ روز اسرائیل پہنچے ہیں۔
اسرائیل کی یہ فوجی مشق ایسے وقت ہونے جا رہی ہے جب امریکا اور دیگر عالمی طاقتیں ایران سے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کررہی ہیں جو فی الوقت معطل ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینٹی گینٹز نے بھی دعوٰی کیا ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کے لیے درکار مواد جمع کرنے سے صرف چند ہفتے دور ہے اور وہ نطنز کی جوہری تنصیب کے نزدیک زیر زمین نئے ٹھکانوں میں اے آر 6 طرز کے 1000 جدید سینٹری فیوجز کی تیاری اور تنصیب کو مکمل کرنے میں مصروف ہے۔