دنیا کا سب سے باوقار ٹینس ٹورنامنٹ انتظامیہ اور کھیل کی عالمی گورننگ باڈیز کے مابین رینکنگ پوائنٹس کے حوالے سے ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
ومبلڈن کی انتظامیہ نے روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کو چھوڑ کر اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے ٹورز کے رینکنگ پوائنٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا تھا۔
مردوں اور خواتین کے دوروں کا یہ اقدام ومبلڈن کو ایک نمائشی ایونٹ تک کم کر دے گا لیکن آل انگلینڈ لانگ ٹینس کورٹ، گرینڈ سلیم کے منتظمین نے اپنے موقف کو دہرایا کہ برطانوی حکومت کی رہنمائی کے تحت پابندی ہی واحد قابل عمل آپشن ہے۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ومبلڈن انتظامیہ کو باور کرایا کہ وہ اس سال ومبلڈن کو جونیئر اور وہیل چیئر ٹینس مقابلوں کے لیے رینکنگ پوائنٹس نہیں دے گی۔
ماسکو کے یوکرین پر حملے کی وجہ سے اس سال کی چیمپئن شپ میں روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کا آل انگلینڈ لانگ ٹینس کورٹ کا فیصلہ دوسری جنگ عظیم کے فوراً بعد جب جرمن اور جاپانی کھلاڑیوں پر پابندی لگا دی گئی تھی تب سے پہلی بار کھلاڑیوں کو قومیت کی بنیاد پر خارج کیا گیا ہے۔ .
آل انگلینڈ لانگ ٹینس کورٹ کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا کہ وہ اپنے آپشنز پر غور کر رہے ہیں اور اپنے گرینڈ سلیم ساتھیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
Advertisement
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم ومبلڈن میں کامیابی یا شرکت کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں جو روسی حکومت کی پروپیگنڈہ مشین کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔
اس لیے ہم اے ٹی پی، ڈبلیو ٹی اے اور آئی ٹی ایف کی جانب سے چیمپیئن شپ کے لیے رینکنگ پوائنٹس کو ہٹانے کے لیے کیے گئے فیصلوں پر اپنی گہری مایوسی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔