ہالی ووڈ لیجنڈ جونی ڈیپ نے اداکارہ ایمبر ہرڈ کیخلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ جیت لیا

96

امریکی عدالت نے ہالی ووڈ اداکار جونی ڈیپ کے سابقہ اہلیہ اداکارہ ایمبر ہرڈ کے خلاف ہتکِ عزت کے مقدمے میں فیصلہ سناتے ہوئے جونی ڈیپ کو بے قصور قرار دے دیا۔ ورجینیا کی فیئر فیکس عدالت نے ایمبر ہرڈ کو ہرجانے کی مد میں جونی ڈیپ کو ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

دوسری جانب 36 سالہ ایمبر ہرڈ نے 58 سالہ جونی ڈیپ کے خلاف دائر کردہ تین مقدمات میں سے ایک میں کامیابی حاصل کی ہے اور ڈیپ انہیں اس کی مد میں 20 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کریں گے۔ ہرڈ نے ڈیپ کے وکیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کی ہتک کا باعث بنے کیونکہ انہوں نے 2020ء میں ڈیلی میل کو ایک بیان میں ہرڈ کے الزامات کو فراڈ قرار دیا تھا۔

جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ کے خلاف 2018ء میں ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمبرڈ ہرڈ نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں خود کو گھریلو تشدد کی نمائندہ عوامی شخصیت کے طور پر پیش کیا تھا۔ ہرڈ نے ڈیپ پر جنسی تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

Advertisement

ڈیپ کا مؤقف تھا کہ اس مضمون سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے حالآنکہ اس آرٹیکل میں ڈیپ کا نام نہیں لیا گیا تھا۔ ڈیپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہرڈ پر کبھی جسمانی تشدد نہیں کیا بلکہ وہ بدسلوکی کرتی تھیں۔

مقدمے کی سماعت کے دوران ایمبر ہرڈ نے جونی ڈیپ سے شادی شدہ زندگی کے دوران پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کی تفصیلات بتائیں۔ جیوری نے دو دن غور و فکر کے بعد ہرڈ کے الزامات کو جھوٹ قرار دیا۔ ہرڈ نے فیصلے کے بعد دعوٰی کیا کہ جیوری نے اُن کے پیش کردہ شواہد کو نظرانداز کیا اور فیصلے سے اُن کا دل ٹوٹ گیا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں اداکاروں کی ملاقات 2011ء میں فلم ’’دی رم ڈائری‘‘ کے سیٹ پر ہوئی تھی جس کے بعد 2015ء میں انہوں نے شادی کرلی جو دو سال قائم رہ سکی تھی۔

عوامی دلچسپی کا مرکز بننے والے اس مقدمے میں جونی ڈیپ کی وکیل 37 سالہ کیملی ویسکوئز نے بھی خاصی شہرت حاصل کی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }