اٹلی میں دو روز سے لاپتا ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کر لیا گیا ہے۔ ٹسکَنی کے علاقے میں ہیلی کاپٹر کو پیش آئے حادثے میں چار ترک اور دو لبنانیوں سمیت سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہیلی کاپٹر دو روز قبل لاپتا ہوا تھا۔
اطالوی حکام نے گزشتہ روز بتایا کہ ہیلی کاپٹر جمعرات کو ٹسکنی کے شہر لوکا سے روانہ ہوا تھا اور شمالی شہر ٹریویسو کی جانب محوِ پرواز تھا تاہم وہ خراب موسم کے باعث حادثے کا شکار ہو کر ریڈار اسکرین سے غائب ہو گیا تھا۔ ہیلی کاپٹر کا ملبہ ٹسکَنی اور ایمیلیارومانیا کے درمیان سرحد پر ایک پہاڑی علاقے سے ملا ہے۔ حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے ہیلی کاپٹر کے ملبے سے سات افراد کی لاشیں نکال لی ہیں جن میں ترکی کے چار اور لبنان کے دو شہری شامل ہیں جو اٹلی کے کاروباری دورے پر تھے۔ اطالوی پائلٹ بھی حادثے میں ہلاک ہوگیا ہے۔
اطالوی فضائیہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک وڈیو میں ایک امدادی کارکن نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر ایک وادی کے اندر گر کر تباہ ہوا ہے۔ جب وہ ہیلی کاپٹر کے پاس پہنچے تو انہیں اس کے ملبے سے جلی ہوئی لاشیں ملیں۔
Advertisement
بتایا گیا ہے کہ ترک تاجر ترکی کے بڑے صنعتی گروپ ایکزاکی بسی کے ذیلی ادارے ایکزاکی بسی کنزیومر پروڈکٹس کے لیے کام کرتے تھے۔ کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اٹلی میں پیپر ٹیکنالوجیز کے ایک میلے میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
واقعے سے آگاہ ایک شخص نے روئٹرز کو بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر دفاعی گروپ لیونارڈو کا تیار کردہ اے ڈبلیو 119 کوآلا تھا جو اٹلی کے شمالی علاقے تھین میں قائم ٹرانسپورٹ اور ایروناٹکس کمپنی آیویو ہیلی کاپٹرز کی ملکیت تھا۔