ریلوے ملازمین کی ہڑتال، برطانیہ میں معمولاتِ زندگی مفلوج

93

برطانیہ میں ریلوے ملازمین کی مکمل ہڑتال نے معمولات زندگی کو مفلوج کردیا ہے۔ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں ایک غیر معمولی بحرانی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ریلوے یونین کے  نمائندوں، ٹرین آپریٹننگ کمپنیوں  کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز میں مسافروں کو بہت بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ لندن میں زیرزمین چلنے والی ٹرینوں کی بھی ہڑتال نے شہری زندگی کو مکمل طور پر مفلوج کرنے کا سبب بنی ہے۔

شہری مسائل اور مہنگائی

برطانوی عوام مہنگائی سے پریشان ہیں اس کے ساتھ ساتھ ریلوے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ حکومت کے لیے بھی ایک چیلنج بن چکا ہے۔یورپ کے دیگر ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے نے عوام کو غربت کی طرف دھکیل دیا ہے۔اس صورتحال میں ریلوے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کو پورا نہ کرنے کی وجہ حکومت یہ بتا رہی ہے کہ ایسا کرنے سے ملک میں مہنگائی مزید بڑھے گی۔

ہڑتال کی صورتحال کیا ہے ؟

Advertisement

ریلوے یونینز نے تمام بڑے، چھوٹے ریلوے اسٹیشنوں کے ارد گرد دھرنے دیے ہیں۔ رواں ہفتے کے دوسرے دن بھی ہڑتال پُرزور طریقے سے جاری ہے۔

 ریلوے یونینز نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر اتفاق نہ ہوا تو اس طرح کے مزید اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں۔

 برطانوی ریلوے، ٹرانسپورٹ ورکرز ایسوسی ایشن RMT کے سکریٹری جنرل مک لنچ کا کہنا ہے کہ ہم کمپنیوں کے ساتھ ہر چیز کے بارے میں بات چیت جاری رکھیں گے اور اب تک کی جانے والی تمام پیشکش کا جائزہ لیں گے۔ بعد ازاں، مزید اقدامات اٹھانے کے بارے میں سوچیں گے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی تصفیہ نہیں ہوتا تو ہڑتال اپنے تیسرے دن یعنی سنیچر کو بھی جاری رہے گی۔

اطلاعات کے مطابق تیسرے روز کی مجوزہ ہڑتال میں شمولیت کے لیے دیگر صنعتی ادارے بھی تیار ہیں۔

“ہڑتالیں نقصان کا سبب بن رہی ہیں”

برطانوی حکومت ان ہڑتالوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ہڑتالوں پر حکومت کا مؤقف ہے کہ ہڑتالوں کا یہ سلسلہ اصل مقصد کو نقصان پہنچانے کا سبب بنے گا۔ سب سے زیادہ نقصان کم آمدنی والے باشندوں کو پہنچ رہا ہے کیونکہ ان کا انحصار پبلک ٹرانسپورٹ پر ہوتا ہے۔

علاوہ ازیں، بزنس سکریٹری کواسی کوارٹنگ کے مطابق عوامی خدمات اور کاروبار کو روک کر ٹریڈ یونینز ایک بار پھر ملک سے تاوان حاصل کرنا چاہ رہی ہیں۔ ہم جس صورتحال سے دوچار ہیں وہ ہرگز پائیدار نہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }