بوٹسوانا نے اتھلیٹ نجل آموس کو ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر ورلڈ اتھلیٹکس چمپئین شپ سے معطل کر دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں اداے کی خبر کے مطابق بوٹسوانا کے 2012 کے اولمپک 800 میٹر میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے نجل آموس کو ممنوعہ مادہ کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اتھلیٹکس انٹیگریٹی یونٹ نے معطل کر دیا ہے۔
بوٹسوانا کے 28 سالہ آمون امریکہ میں موجود تھے جہاں وہ جمہ کو یوجین، اوریگون میں شروع ہونے والی عالمی اتھلیٹکس چمپئین کی تیاری کر رہے تھے۔
نجل آموس جو 2014 میں کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈلسٹ تھے کو گزشتہ ماہ مقابلے سے باہر ہونے والے ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق نجل آموس کے جسم میں جی ڈبلیو1516 نامی مادہ موجود تھا جو برداشت کو بڑھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے 2007 میں میٹابولک ماڈیولیٹر کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی، اور اس کو عالمی اتھلیٹ ایسوسی ایشن نے بھی ممنوع قرار دیا تھا۔
Advertisement
برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ دوا دراصل موٹاپے اور ذیابیطس کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھی جو جانوروں پر کلینیکل ٹرائلز کے دوران کینسر کا سبب بن رہی تھی۔
اتھلیٹس کی جانب سے اس دوا کا غیر قانونی استعمال سامنے آنے کے بعد ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے اسے 2009 میں واڈا کی ممنوعہ فہرست میں شامل کیا تھا۔
واضح رہے ہے کہ نجل آموس کو ورلڈ اتھلیٹکس چمپئین شپ میں 20 جولائی کو 800 میٹر کی ریس میں حصہ لینا تھا۔