امریکی فوج کی ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجیکٹس ایجنسی (ڈی اے آر پی اے) نے آج اعلان کیا ہے کہ اس نے دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ ہائپر سونک میزائل کا ایک کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ڈی اے آر پی اے نے بتایا ہے کہ زمین سے مار کرنے والے اس ہائپرسونک میزائل کا تجربہ امریکی ریاست نیو میکسیکو کی سینڈز میزائل رینج میں کیا گیا۔ منگل کے روز کیلیفورنیا کے ساحل پر ایک الگ تجربے میں ایئر فورس نے ایک اور ہائپرسونک ہتھیار کا تجربہ کیا جس کا نام ایئر لانچڈ ریپڈ ریسپانس ویپن (اے آر آر ڈبلیو) ہے۔
امریکی فوج نے ان کامیاب تجربات کا اعلان اس سے پیشتر بعض ناکام کوششوں اور اِن ہتھیاروں کی تیاری میں بڑھتے اخراجات پر خدشات کے بعد کیا ہے۔ یہ تشویش بھی پائی گئی تھی کہ بہترین ہائپرسونک ہتھیار تیار کرنے کی دوڑ میں امریکا اپنے حریفوں روس اور چین سے پیچھے رہ گیا ہے۔ خیال رہے کہ 29 جون کو ریاست ہوائی کی پیسیفک میزائل رینج فیسیلٹی میں کامن ہائپرسونک گلائیڈ باڈی نامی میزائل کا تجربہ ناکام ہو گیا تھا۔
Advertisement
ہائپرسونک ہتھیار فضا کی بالائی سطح پر آواز کی رفتار سے بھی پانچ گنا زیادہ رفتار سے مار کرتا ہے۔ سادہ الفاظ میں کہا جائے تو اس کی رفتار 6200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ ہائپرسونک ہتھیار کو ہدف کی طرف لانچ کرنے سے پہلے اسے جنگی طیارے کے ونگ سے مُنسلک کرکے فضا سے ہدف کی جانب چھوڑا جاتا ہے۔
ڈی اے آر پی اے نے ان ہتھیاروں کی تیاری کے لیے رواں برس ساڑھے 4 کروڑ ڈالر کی اضافی رقم کی درخواست کی تھی جو حکومت نے فراہم بھی کیے تھے۔ معروف امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن ایک ایسا ہائپرسونک میزائل بنانا چاہتی ہے جو طیارے کی بجائے ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم سے بھی فائر کیا جا سکے۔