بھارت کے سابق بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے امرپالی گروپ آف کمپنیز سے 150 رقم مانگے تو سپریم کورٹ نے سابق کرکٹر کو نوٹس بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق مہندرا سنگھ دھونی نے امرپالی گروپ آف کمپنیز کے برانڈ ایمبیسیڈر اور تجارتی معاہدہ بھی کر رکھا تھا، جس کی رقم 150 کروڑ بھارتی روپے بنتی ہے۔
مہندرا سنگھ دھونی اور امرپالی کے مابین یہ معاہدہ 2019 میں کیا تھا، دھونی کا کہنا ہے کہ کمپنی نے برانڈ کو فروغ دینے کے علاوہ غیر قانونی طور پر گھر خریداروں کی رقم کو منتقل کرنے کے لیے “غلط معاہدے” کیے تھے۔
سابق بھارتی کپتان نے اس مبینہ دھوکہ دہی پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس نے 16 اکتوبر 2019 کو اپنی سابق جج وینا بیربل کو کرکٹر اور رئیل اسٹیٹ فرم کے درمیان تجارتی تنازعہ کی ثالثی کے لیے واحد ثالث مقرر کیا تھا۔
Advertisement
اس کیس کی کاروائی کے دوران کروڑوں روپے کے فلیٹ خریدنے والے متاثرین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ ایم ایس دھونی کی جانب سے رقم کے مطالبے کو رد کیا جائے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف کمپنی میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو فلیٹ کے مالکانہ حقوق نہیں مل رہے ہیں جبکہ دوسری طرف ایم ایس دھونی نے بھی کمپنی سے رقم کا مطالبہ کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران متاثرین کی طرف سے یہ کہا گیا ہے کہ ایک طرف فنڈ کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو فلیٹ نہیں مل پا رہا ہے۔ دوسری طرف دھونی نے 150 کروڑ روپئے کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملہ ثالثی کمیٹی کے پاس لے گئے ہیں۔
اس دلیل کے بعد سپریم کورٹ نے کرکٹر دھونی کو نوٹس جاری کردیا۔ فی الحال عدالت نے ثالثی کمیٹی پر روک نہیں لگائی ہے۔
Advertisement