اردن، ناکارہ گردے کے بجائے تندرست گردہ نکالنے والا ڈاکٹر گرفتار

97

اردن میں ایک خاتون کا ناکارہ گردے کی جگہ تندرست گردہ نکالنے والے ڈاکٹر کو پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے معلوم ہونے والی خبروں سے پتا چلا ہے کہ اردن کی ایک خاتون گردے کے مرض میں مبتلا تھی اور اس کا ایک گردہ صرف دس فی صد ہی کام کررہا تھا۔

ایٹروفی نامی بیماری کی وجہ سے خاتون کا گردہ نکالنا تھا، مریضہ نے ڈاکٹر سے رجوع کیا۔ ’نیم حکیم‘ معالج نے مریضہ کے خراب گردے کی جگہ اس کا صحت مند گردہ ہی نکال ڈالا۔

یہ واقعہ عمان میں واقع الزرقا سرکاری اسپتال میں پیش آیا، حکام کو اس بارے میں علم ہونے پر غفلت برتنے والے ڈاکٹر کو برطرف کرکے اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

مریضہ کے والدین ابھی تک صدمے میں ہیں کہ ان کی بیٹی کے ساتھ کیا ہوا، طبی عارضے کا شکار ہونے والے خاتون کے بھائی خالد نے بتایا کہ ان کی بہن کو دو ماہ سے بھی زیادہ عرصہ قبل گردے میں تکلیف ہوئی جس پر چیک اپ کے لیے زرقا سرکاری اسپتال گئیں۔

Advertisement

خالد نے بتایا کہ طبی معائنے کے مطابق اس کا ایک گردہ ایٹروفی کا شکار ہے اور اس کے کام کرنے کی صلاحیت صرف دس فیصد رہ گئی ہے، اس لیے ڈاکٹروں نے اسے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیر کے روز اس کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر نے طبی غلطی کے ساتھ اس کا صحت مند گردہ نکال دیا، جس کی وجہ سے ان کی بہن کو انتہائی نگہداشت میں داخل کرنا پڑا۔

مریض کے بھائی نے اردن کے وزیر صحت ڈاکٹر فراس الھواری کو اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور ان سے اپنی بہن کے لیے گردہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

زرقا کے پبلک پراسیکیوٹر کے جج ایمن المصلحہ نے گردے کے غلط آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کو گرفتار کرنے کے بعد چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ جج صلحہ نے مقدمے کے مرکزی ملزم ڈاکٹر کو ایک عضو کاٹنے اور نکالنے کا جرم قرار دیا۔

دوسرے دو ڈاکٹروں کو اس کیس میں ملوث نہ ہونے پر چھوڑ دیا گیا ہے، ایک طبی ذریعے کے مطابق سرجری کی نگرانی کرنے والے ڈاکٹروں کو آپریشن کے ایک گھنٹے بعد ان کی طبی غلطی کا پتہ چلا۔

آپریشن کے بعد مریضہ کی عمومی حالت تشویشناک ہو گئی تھی کیونکہ وہ ایک ناکارہ گردہ کے ساتھ زندہ ہے۔

Advertisement

خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا سن کرشہریوں اور اس کے اقارب کی بڑی تعداد اسپتال کے باہر جمع ہوگئی تھی مگر پولیس کی جانب سے تحقیقات شروع کیے جانے پرلوگ منتشر ہوگئے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }