امریکہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر مقدمے کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قراردیا ہے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس کا پریس بریفنگ کےدوران کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر لگنے والے الزامات سے آگاہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے قانونی اور عدالتی نظام کا معاملہ ہے، اس معاملے کا براہ راست امریکہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نید پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کسی سیاسی جماعت کےدوسری سیاسی جماعت کے مقابل آنے پر امریکہ کوئی موقف نہیں رکھتا۔ ہم پاکستان اور دنیا بھر میں جمہوری، آئینی اور قانونی اصولوں کو پر امن طور پر برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر دہشت گردی کے مقدمے کا نوٹس لے لیا ہے۔
Advertisement
عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفنی ڈوجیرک نے کہا ہےکہ سربراہ اقوام متحدہ انتونیو گوتریس پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف لگائے الزامات سے آگاہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے آزاد اور غیر جانبدارانہ طریقے سے قانونی کارروائی کرنے پر زور دیا ہے۔
سربراہ اقوام متحدہ نے پرسکون رہنے، تناؤ کو کم کرنے اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں پر زور دیا ہے۔
عمران خان کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 21 اگست کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عمران خان پر ایف نائن پارک جلسے میں ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکانے کاالزام عائد کیا گیا تھا۔
Advertisement
عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور
گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواست منظورکرتے ہوئے تین روز کی حفاظتی ضمانت دے دی تھی۔
عدالت نے پولیس کو سابق وزیر اعظم کی گرفتاری سے روک دیا گیا تھا ۔
Advertisement