میکسیکو، اسکول طلباء کا پراسرار طور پر زہر کھانے کا تیسرا واقعہ رپورٹ

75

میکسیکو کی جنوبی ریاست چیاپاس کے ایک دیہی سیکنڈری اسکول میں کم از کم 57 طالب علموں کو نامعلوم مادہ سے زہر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران چیاپاس کے اسکولوں میں جمعے کو اجتماعی زہر دینے کا یہ تیسرا واقعہ تھا جس کی اطلاع مقامی میڈیا میں دی گئی تھی۔

اس واقعہ نے طلباء کو خوفزدہ کیا اور والدین کی جانب سے غم و غصے کو جنم دیا۔

میکسیکن سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ نے جمعہ کو کہا کہ بوچل کی دیہی برادری کے 57 نوعمر طلباء زہر کی علامات کے ساتھ مقامی اسپتال پہنچے تھے۔

انسٹی ٹیوٹ نے بتایا کہ “نازک” حالت میں ایک طالب علم کو ریاست کے دارالحکومت کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا جبکہ باقی کی حالت مستحکم تھی۔

Advertisement

حکام نے کسی وجہ کے بارے میں قیاس نہیں کیا، لیکن مقامی خبر رساں اداروں نے کہا کہ کچھ والدین کا خیال ہے کہ طلباء کو آلودہ پانی یا خوراک کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بوچل کے مقامی رہنماؤں نے کہا کہ ہم ان واقعات سے مشتعل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ریاستی پراسیکیوٹر کی تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ایک افراتفری کا منظر دکھایا گیا جس میں نوعمروں کو اسکول یونیفارم میں اٹھائے ہوئے بالغ افراد بے چین چیخ و پکار کے درمیان ہسپتال کے دالان سے بھاگے۔

ایک شخص نے بتایا کہ اس کی بیٹی کو زہر دیا گیا تھا اور اسے دوسرے طالب علموں کے ساتھ ایک نجی لیبارٹری میں کوکین کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

ریاستی پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ وہ طلباء کی جانچ جاری رکھے گا لیکن اس سے قبل زہر دینے کے واقعات کے بارے میں سوالات کا جواب نہیں دیا

23 ستمبر کے بعد سے، مقامی میڈیا نے تاپاچولا شہر میں بڑے پیمانے پر زہر دینے کے دو سابقہ ​​واقعات رپورٹ کیے ہیں، جن سے درجنوں طلباء متاثر ہوئے ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }