ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022، مختصر فارمیٹ کے عالمی خطاب کی جنگ آج ہو گی

62

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے فائنل میں آج پاکستان اور انگلینڈ کے مابین فیصلہ کن معرکہ ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے شہر میلبورن کے معروف کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے اس میچ میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں گرجتے بادلوں کے درمیان عالمی خطاب کے لیے جنگ کریں گی۔

16 لاکھ امریکی ڈالرز کی انعامی رقم اور چمچماتی ٹرافی کس کے نام ہو گی اس کا فیصلہ آج ہو گا۔ سب کی نگاہیں میلبورن پر جمی ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے حصول کے لیے 12 ٹیموں نے ایونٹ میں شرکت کی تھی، جنہیں دو گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا۔

16 اکتوبر 2022 کو سری لنکا اور نمیبیا کے درمیان کوالیفائنگ راؤنڈ سے شروع ہونے والے اس میچ سے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ ایونٹ اپ سیٹس کا ایونٹ ہے۔ نمیبیا نے اس میچ میں ایشئین چمپئن سری لنکا کو 55 رنز سے شکست دے کر ایونٹ کا پہلا اپ سیٹ کیا تھا۔

Advertisement

گروپ 1 میں نیوزی لینڈ، انگلینڈ، آسٹریلیا، سری لنکا، آئرلینڈ اور افغانستان کی ٹیمیں شامل تھیں، اس گروپ سے نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، سری لنکا اور افغانستان کے درمیان کانٹے کے مقابلوں کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

جبکہ گروپ 2 میں پاکستان، بھارت، جنوبی افریقہ، نیدرلینڈز، بنگلہ دیش اور زمبابوے شامل تھیں، روایتی حریف پاکستان اور بھارت سمیت جنوبی افریقہ کے لئے کرکٹ ماہرین نے دلچسپ مقابلوں کی نوید دی تھی۔

سپر 12 کے آغاز کے ساتھ ہی ٹیموں کے مابین گروپ اسٹیج پر برتری حاصل کرنے کا جنگ شروع ہوئی، پاکستان نے اپنا پہلا میچ میلبورن میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلا، جو بھارت نے ایک دلچسپ مقابلے کے بعد جیت لیا۔

پاکستان کو دوسرے میچ میں زمبابوے کا سامنا تھا جس میں زمبابوے نے پاکستان کو ناقابل یقین شکست سے دوچار کر کے پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کے ارمانوں کو ٹھنڈا کر دیا۔

زمبابوے سے شکست کے بعد پاکستان ٹیم ماضی کی طرح اگر مگر کی صورتحال کا شکار ہو گئی، سیمی فائنل تک رسائی کے لیے پاکستان کو اپنے گروپ کے باقی تینوں میچز لازمی جیتنے تھے.

گرین شرٹس نے اس ایونٹ میں 1992 والی ریت دہرائی اور اپنے آخری تین میچز جیتے، بنگلہ دیش کے خلاف آخری میچ سے قبل پاکستانی ٹیم اور پوری قوم کی نظریں جنوبی افریقہ اور نیدرلینڈز کے مابین میچ پر ٹکی تھیں۔

Advertisement

قوم کی دعاؤں نے ساتھ دیا اور جنوبی افریقہ اس میچ میں غیر متوقع طور شکست کھا گیا، پاکستان کے لیے سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کا سنہری موقع تھا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ جیت کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا۔

سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ گروپ 1 پہلی پوزیشن پر براجمان ٹیم نیوزی لینڈ سے تھا، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اس میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 152 رنز کا ہدف دیا۔

پاکستانی اوپنرز محمد رضوان اور بابر اعظم جنہیں اس پورے ایونٹ میں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا انہوں نے دس وکٹوں سے نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے لیے سنچری پارٹنر شپ کے ساتھ تنقید کرنے والوں کے منہ بند کر دیئے۔

گروپ 1 میں نیوزی لینڈ کے علاوہ انگلینڈ نے بھی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

انگلینڈ نے اس ایونٹ میں فائنل تک رسائی کے لیے اپنے پہلے میچ میں افغانستان کو شکست دی، آسٹریلیا کے خلاف دوسرا میچ بارش کی نذر ہونے کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا گیا۔

انگلینڈ نے گروپ میچ میں نیوزی لینڈ کو 20 رنز سے سری لنکا کو 4 وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ آئر لینڈ کے خلاف بارش سے متاثر میچ میں ڈی ایل ایس کے ذریعے انگلینڈ کی غیر متوقع شکست نے سب کو حیران کر دیا تھا۔

Advertisement

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کا دوسرا سیمی فائنل انگلینڈ اور بھارت کے مابین کھیلا گیا تھا، بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 168 رنز کا ہدف دیا جسے انگلینڈ نے بنا کوئی وکٹ کے نقصان کے 16 اوورز میں حاصل کر کے بھارت کو عبرتناک شکست دی۔

 فائنل میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں انگلینڈ کی خوفناک بیٹنگ لائن اپ کے خلاف ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلنگ اٹیک کا مقابلہ ہو گا۔ پاکستان کے بائیں بازو کے شاہین آفریدی، فاسٹ بولر حارث رؤف اور لیگ اسپنر شاداب خان دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔

فائنل کی تمام ٹکٹس فروخت ہو چکی ہیں 90 ہزار سے زیادہ تماشائیوں والے اس اسٹیڈیم میں توقع ہے کے زیادہ تر شائقین پاکستان کی حمایت کریں گے۔

بٹلر کی ٹیم جمعرات کو بھارت کے خلاف 10 وکٹوں کی شاندار فتح کے ساتھ فائنل میں پہنچ گئی، یہ مہم میں ان کی بہترین کارکردگی تھی جو گروپ مرحلے میں آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد مشکلات کا شکار تھی۔

پاکستان کا آغاز بہت مشکل تھا، اس نے اپنے پہلے دو گیمز ہارے اور فائنل میں جگہ پکی کرنے کے لیے لگاتار چار میں کامیابی حاصل کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیموں کے مابین عالمی ایونٹ سے صرف پانچ ہفتے قبل پاکستان میں سات میچوں کی کانٹے دار سیریز ہوئی تھی جس میں انگلینڈ نے پاکستان کو 3 کے مقابلے میں 4 میچز سے شکست دی تھی۔

Advertisement

بٹلر نے اس فتح کی اہمیت کو کم کرتے ہوئے کہا کہ فائنل آسٹریلیا میں بالکل مختلف حالات میں کھیلا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فاسٹ باؤلر مارک ووڈ اور بلے باز ڈیوڈ ملان، جو دونوں چوٹ کے باعث سیمی فائنل سے باہر ہو گئے تھے بہتر ہو رہے ہیں اور وہ فائنل کے لیے انتخاب کی نظروں سے دور نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ ووڈ نے جمعہ کو ان کی شرکت پر شکوک کا اظہار کیا، لیکن دونوں بولرز کے فٹنس ٹیسٹ سے گزرنے کے بعد کل نیٹ میں اچھی رفتار سے بولنگ کی۔

میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے گرین شرٹس نے 1992 میں پہلی بار 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دے کر عالمی کرکٹ کی حکمرانی کا تاج پہنا تھا۔

اتفاق سے پاکستان کا مقابلہ 30 سال قبل سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے ہوا تھا، اسی حریف کو اس نے بدھ کو آخری چار میں کلین سویپ کیا تھا۔

سابق بلے باز رمیز راجہ، جو 1992 کے کھیلنے والے اسکواڈ میں شامل تھے اور اب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ہیں، نے کھلاڑیوں سے جیت کے بارے میں بات کی۔

Advertisement

آسٹریلیا کے سابق اوپنر میتھیو ہیڈن، جو پاکستان کے کوچنگ اسٹاف کا حصہ ہیں، نے کہا کہ وہ 92 ورلڈ کپ کے ارد گرد کی کچھ کہانیوں کو زندہ کر رہے ہیں۔

پاکستان کے لیے یہ سنہری موقع ہے کہ وہ اس فائنل کو جیت کر ویسٹ انڈیز کی طرح دو مرتبہ ٹرافی اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل کر سکتا ہے اس سے قبل پاکستان نے 2009 میں یونس خان کی قیادت میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

انگلینڈ اگر آج ہونے والا فائنل جیت جاتا ہے تو یہ پہلا موقع ہو گا کہ وہ مختصر فارمیٹ کا اعزاز پہلی دفعہ اپنے نام کرے گا، انگلینڈ نے 2019 میں 50 اوورز کا ورلڈ کپ جیتا تھا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے آج ہونے والے فائنل متوقع بارش کے پیش نظر ایک اضافی دن بھی رکھا گیا اور فائنل کو فیصلہ کن بنانے کے لیے چار گھنٹے مزید دیے گئے ہیں

موسمیات کے ماہرین کے مطابق آج فائنل کے دن بارش کی پیشن گوئی حالیہ دنوں کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے لیکن اب بھی رکاوٹوں کا امکان ہے۔

آئی سی سی کے مطابق اتوار کو ہونے والے میچ کو مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، چاہے اس کے لیے مختصر میچ کھیلنا پڑے۔

Advertisement

اگر بارش نے فائنل کو متاثر کیا تو کم از کم طوالت کا فائنل مقابلہ 10 اوورز فی سائیڈ ہو گا۔

اگر یہ ممکن نہیں ہوا تو میچ پیر کو اسی جگہ سے شروع کیا جائے گا جہاں وہ آج ختم ہو گا۔

لیکن اگر میچ ختم نہ ہوسکا تو پاکستان اور انگلینڈ ٹرافی شیئر کریں گے۔

فائنل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 1 بجے شروع ہو گا۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }