ہیٹی کے شہر کیبرے پر قابض مسلح گروہ نے 12 افراد کو ہلاک اور متعدد مکانات کو نذرآتش کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہیٹی کے زیادہ تر حصے پر قابض گروہ مہینوں سے کیبرے شہر کو نشانہ بنا رہے ہیں، جس سے ہزاروں افراد بے گھر ہو رہے ہیں۔
میئر کے مطابق ہیٹی کے دارالحکومت کے قریب ایک قصبے میں گینگ کے ارکان نے کم از کم 12 افراد کو ہلاک اور مکانات کو نذر آتش کر دیا ہے۔
جوزف جینسن گیلوم نے گزشتہ روز کہا کہ پولیس اور رہائشیوں نے کئی دن قبل دارالحکومت پورٹ او پرنس کے شمال میں واقع کیبرے قصبے سے غنڈوں کو زبردستی باہر نکالا لیکن وہ واپس آئے اور حملہ کیا۔
جوزف جینسن گیلوم نے مزید کہا کہ آج صبح ہمیں کئی جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں.
Advertisement
واضح رہے کہ ہیٹی کا بیشتر حصہ طاقتور گروہوں کے زیر کنٹرول ہے جو مہینوں سے کیبرے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
میئر نے کہا کہ قصبے پر حملوں سے ٹریفک اور تجارت میں خلل پڑتا ہے کیونکہ مسلح گروہ نے مرکزی سڑک کے کناروں کو اپنا مسکن بنا رکھا ہے۔
یاد رہے کہ جولائی 2021 میں، صدر جوونیل موئس کو قتل کر دیا گیا، اس قتل نے سیاسی عدم استحکام اور مسلسل اقتصادی بحران کو بڑھا دیا۔
ملک میں پھیلی انارکی کی وجہ سے مسلح گروہوں نے زیادہ کنٹرول حاصل کر لیا اور زیادہ طاقتور ہو گئے، جبکہ ہزاروں لوگ ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے نمائندے نے او پرنس سے رپورٹ کیا کہ صرف دارالحکومت میں تقریباً 96 ہزار افراد کو گروہوں کے ذریعے بے گھر کیا گیا ہے۔
دارالحکومت میں سائٹ سولیل محلے کے بے گھر رہائشیوں نے بتایا کہ ان کے پاس پانی، کھانا یا سونے کی جگہ نہیں ہے، نمائندے نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق، سائٹ سولیل کے تقریباً 19 ہزار رہائشیوں کو تباہ کن بھوک کا سامنا ہے۔
Advertisement