امریکا دشمن نہیں، اقوام عالم سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، افغان وزیرداخلہ حقانی

115

افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے اپنے حالیہ اولین انٹرویو میں کہا ہے کہ بطور قوم طالبان خود کو بین الاقوامی برادری کا حصہ سمجھتے ہیں اور امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں۔

افغان وزیر داخلہ کا کہنا تھا طالبان امریکا اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ عالمی اصولوں اور قوانین کے مطابق اچھے تعلقات رکھنے کے خواہشمند ہیں۔ فی الحال ہم انہیں اپنے دشمن کے طور پر نہیں دیکھتے۔ ہم سفارتکاری پر عمل پیرا ہیں اور دوحا معاہدے کی پاسداری کر رہے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹر کرسٹیانا امانپور نے سراج الدین حقانی سے سوال کیا کہ کابل اور دیگر افغان شہروں کی دیواروں پر نعرے درج ہیں کہ افغانوں نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو شکست دے دی تو کیا وہ اب بھی امریکا کو دشمن سمجھتے ہیں؟ سراج حقانی کا کہنا تھا کہ طالبان دوحا معاہدے پر قائم ہیں۔ جب ایک بار جنگ بندی نافذ ہوگئی تو پھر دشمنی، شکست، جنگ اور ایسی دیگر باتوں کا کوئی سوال نہیں رہتا تاہم امریکا کے حالیہ برتاؤ پر افغان شہریوں کو تحفظات ہیں۔

Advertisement

ایک طرف سراج الدین حقانی کو سینکڑوں امریکیوں کے خون کا ذمے دار دہشت گرد سمجھا جاتا ہے اور دوسری جانب امریکا اُن کے ساتھ کام کرنے کی خواہش بھی رکھتا ہے، کے سوال پر حقانی نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکا کو کرنا ہے، امریکا اور طالبان دونوں نے شدید جنگ لڑی ہے لیکن امن معاہدہ کرکے ہم نے دنیا اور اپنے لوگوں کو مثبت پیغام دیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں افغان وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انہیں اندرونی خطرات کا سامنا ہے جنہیں دانستہ طور پر ایسے پیش کیا جارہا ہے کہ گویا وہ افغان قوم اور عالمی برادری کے لیے انتہائی تشویشناک ہیں لیکن ہم دنیا کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہماری سرزمین کسی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ سراج الدین حقانی اب بھی ایف بی آئی کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں اور ان کی گرفتاری میں کسی بھی مدد پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }