
بھارت کے غیر قانونی قبضے میں جکڑے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قائم ایک نیوز ویب سائٹ نے میڈیا کریک ڈاؤن میں سختی کے بعد سری نگر میں اپنا دفتر بند کر دیا ہے۔
دو روز قبل نیوز پورٹل ’دی کشمیر والا‘ کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی حکّام کی جانب سے بلاک کیا گیا۔
اس حوالے سے نیوز ویب سائٹ کے عملے نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہمارے دفتر میں 6 افراد بیٹھتے تھے اور آج ہم نے اپنا سارا سامان ہٹانے کے بعد دفتر کو خالی کردیا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ہفتے کے روز ہمیں اس قت ایک بڑا دھچکا لگا جب ہم اپنی ویب سائٹ تک رسائی حاصل نہیں کرسکے اور ہمیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک ملے۔
عملے نے بیان میں یہ بھی بتایا کہ ہمیں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے نے ہمیں بتایا کہ ہماری ویب سائٹ اور اس سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو حکومت کے حکم پر بلاک کیا اور ہمیں جگہ خالی کرنے کے لیے یہاں کے مالک کی طرف سے بے دخلی کا نوٹس بھی دیا گیا۔
یاد رہے کہ اس نیوز پورٹل کے ایڈیٹر فہد شاہ کو گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا اور وہ ابھی تک جیل میں ہیں، ان پر بھارتی حکّام کی طرف سے ’دہشت گردی کو پھیلانے‘ اور ’جعلی خبریں پھیلانے‘ کا الزام ہے۔
اس نیوز ویب سائٹ کی بندش کی خبر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ وادی میں آزادی صحافت پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی کوششوں کے درمیان سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے 2019ء میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے مقبوضہ جموں و کی خصوصی حیثیت اور وہاں کے لوگوں کی خودمختاری چھیننے کے بعد سے متعدد صحافیوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا یا ان کے کام کی وجہ سے مسلسل اُنہیں طلب کیا گیا۔