جب 16سالہ آشا بھوسلے 31 سالہ شخص سے شادی کر کے گھریلو تشدد کا نشانہ بنیں

31
---فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بھارتی معروف گلوکارہ آشا بھوسلے پر کمسنی میں ہونے والے گھریلو تشدد سے متعلق انکشاف ہوا ہے۔

بالی ووڈ کی بااثر اور ورسٹائل گلوکاروں میں سے ایک، آشا بھوسلے کو ’اِنڈی پاپ‘ کی ملکہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

رومانوی اور کلاسیکل گانوں کے دور میں، آشا نے جوانی جانِ من، دم مارو دم، پیا تو اب تو آجا، یہ میرا دل یار کا دیوانہ، ہنگامہ ہو گیا اور بہت سے ایسے دوسرے ہپ ہاپ گانے گا کر فلموں کو چار چاند لگادیے۔

آشا بھوسلے نے ایک انٹرویو کے دوران خود سے 20 سال بڑے گنپت راؤ بھوسلے کے ساتھ اپنی المناک شادی سے متعلق بات کی تھی جس میں انہوں نے ماضی میں خود کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کا انکشاف کیا تھا۔

جب 16 سالہ آشا بھوسلے کی 31 سالہ گنپت راؤ سے شادی ہوئی

16 سالہ آشا نے 31 سالہ گنپت راؤ بھوسلے کے ساتھ 1949ء میں اپنے خاندان کی مرضی کے خلاف بھاگ کر شادی کی تھی۔

گلوکارہ آشا کی بہن، معروف گلوکارہ لتا منگیشکر اس شادی سے بہت ناراض تھیں اور انہوں نے فوری طور پر اپنی بہن آشا سے تمام تعلقات توڑ لیے تھے جبکہ منگیشکر خاندان نے بھی ان سے رابطہ منقطع کر لیا تھا۔

آشا کے ہاں بیٹے ہیمنت کی پیدائش کے بعد منگیشکر خاندان نے اِنہیں قبول کر لیا۔ 

آشا بھوسلے کے اپنے خاندان کے ساتھ حالات ابھی بہتر ہو ہی رہے تھے کہ اُن کے شوہر، گنپت راؤ بھوسلے نے اہلیہ کے بہن لتا سے ملنے جلنے پر اعتراض اٹھا دیا، گنپت راؤ 1950ء کی دہائی کے دوران اکثر ہی آشا کو پیسوں کے لیے پریشان اور بہن لتا سے ملنے سے منع کرنے لگا۔

آشا کے شوہر، گنپت راؤ نے اہلیہ پر بے وفائی کا الزام لگاتے ہوئے گھر میں لڑائیاں شروع کر دی تھیں جو کہ بعد ازاں گھریلو تشدد تک جا پہنچیں۔

1960 میں، گنپت راؤ نے آشا کو گھر چھوڑنے کو کہا،  اس دوران آشا اپنے تیسرے بچے آنند کو جنم دینے والی تھیں، اسی سال آشا اور گنپت راؤ الگ ہو گئے اور یہ آشا کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔

آشا کے ساتھ اِن کے تین بچے بھی موجود تھے جن کی دیکھ بھال اُن کے ذمے تھی، اس دوران گلوکارہ نے اپنے کیریئر پر توجہ مرکوز کی اور بیک ٹو بیک ہٹ گانے دیے۔

آشا بھوسلے کا بھارتی صحافی کویتا چھبر کو ایک پرانے انٹرویو میں بتانا تھا کہ ’میں نے بہت چھوٹی عمر میں ایک ایسے شخص سے شادی کر لی تھی جو مجھ سے 20 سال بڑا تھا، یہ محبت کی شادی تھی اور لتا دیدی نے کافی دیر تک مجھ سے بات نہیں کی تھی، اس نے میری مدد سے انکار کر دیا تھا۔‘

گلوکارہ نے اپنے سسرال سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا سسرال بہت تنگ ذہن تھا، وہ گلوکار بہو کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا۔

گلوکارہ نے اس انٹرویو کے دوران اپنے شوہر اور سسرال والوں کی جانب سے کی جانے والی بدسلوکی اور ناروا سلوک کا بھی انکشاف کیا۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ میرے سسرال میں میرے ساتھ بس بدسلوکی اور ناروا سلوک ہی رکھا گیا تھا اور آخر کار مجھے ہی گھر چھوڑنے کے لیے کہا گیا جبکہ میں اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کو جنم دینے والی تھی، اس دوران میں اپنی ماں، بہنوں اور بھائی کے پاس واپس چلی آئی، میں کسی پر الزام نہیں لگاتی اور نہ ہی میری کوئی بری خواہش ہے، مجھے لگتا ہے کہ اگر میں مسٹر بھوسلے سے نہ ملی ہوتی تو میرے پاس یہ تین خوبصورت بچے نہ ہوتے اور  میری زندگی ٹھیک رہتی۔

یاد رہے کہ گنپت راؤ سے علیحدگی کے بعد گلوکارہ آشا بھوسلے نے 1980ء میں آر ڈی برمن سے شادی کر تھی۔

 آر ڈی برمن کی کثرت سے شراب نوشی کے سبب یہ شادی بھی 14 برسوں بعد ٹوٹ گئی تھی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }