
حماس کے ترجمان خالد قدومی نے کہا ہے کہ جب تک مسجدِ اقصیٰ کی بے حرمتی ختم نہ ہو جائے معاہدہ کیسے ہو سکتا ہے۔
اپنے ایک بیان میں خالد قدومی نے کہا ہے کہ معاہدہ کرنا ہوتا تو ہم 70 سال میں پہلے ہی کر لیتے، جب تک اسرائیل ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتا کیسے معاہدہ ہو سکتا ہے، مقبوضہ علاقوں میں 22 مقامات پر ہم جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے اسرائیل کے جرائم سے دنیا کو آگاہ کرنا ہے، عالمی برادری نے اسرائیلی مظالم کے خلاف ہمارا ساتھ نہیں دیا۔
ترجمان حماس کا کہنا ہے کہ دنیا اب ہوش میں آئی ہے جب اسرائیل کا نقصان ہوگیا، ہم اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
ترجمان حماس کا کہنا ہے کہ القسام بریگیڈ کے مطابق سیکڑوں اسرائیلی فوجی حراست میں ہیں، ابھی تعداد نہیں بتا سکتے کہ کتنے اسرائیلی حراست میں ہیں۔