پہلے اماراتی سفیر نے اسرائیلی صدر کو اسناد پیش کردیں

214

اسرائیل میں تعنیات ہونے والے پہلے سفیرمحمدمحمودالخاجہ نے سفارتی ذمہ داریاں سنبھال لیں

تل ابیب(اردوویکلی)::اسرائیل میں تعنیات ہونے والے متحدہ عرب امارات کے پہلے سفیرمحمدمحمود الخاجہ نے اسرائیلی صدر ریون ریولن کو  سفیر کی حیثیت سے اپنی اسناد پیش کیں۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر کے لئے باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔یواے ای کی سرکاری نیوزایجنسی وام کے مطابق تقریب میں متحدہ عرب امارات کا قومی ترانہ بجایا گیا۔ ریون ریولن نے کہا کہ اسرائیل کے صدر کی حیثیت سے انکے لئے یہ ایک تاریخ ساز  لمحہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ایک امن پسند ملک ہے جس نے صحرا کو  نخلستان میں تبدیل کرکے ترقی کی نئی راہیں متعین کیں۔اسی لیئے آج متحدہ عرب امارات ٹیکنالوجی، تخلیقی صلاحیتوں اور جدید علوم کا مرکز بن چکا ہے۔ اسرائیلی صدر نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے کے منتظر ہیں۔ انھوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کی بہادر اور دانشمند قیادت کی بدولت ہمیں یہ حیرت انگیز دن دیکھنے کا اعزاز حاصل ہوا کہ یروشلم میں صدارتی رہائش گاہ کے اوپر اسرائیلی پرچم کے ساتھ متحدہ عرب امارات کا جھنڈا لہرا رہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ اسرائیلی آپ کا یہاں پرتپاک استقبال کرنے پر خوش ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ معاہدے رہنماؤں کے مابین ہوئے ہیں لیکن لوگ حقیقی اور پائیدار امن قائم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تعاون، باہمی احترام اور امن کی اقدار کو فروغ دے کر ہم اپنے عوام اور مشرق وسطیٰ کو آگے بڑھانے کے لئے بہت سارے اقدامات کر سکتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر محمدمحمود الخاجہ نے بھرپور میزبانی کرنے پر اسرائیلی صدر کا شکریہ ادا کیا اور انھیں متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید آل نھیان ، نائب صدر، وزیر اعظم اور حاکم دبئی جناب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم اور  ولی عہد ابوظہبی وڈپٹی سپریم کمانڈر مسلح افواج یواے ای جناب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کی طرف سے نیک خواہشات کے پیغام پہنچائے۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل مستقبل کے لئے رواداری اور تعاون کی اقدار کا یکساں موقف رکھتے ہیں جن کی خطے کیلئے پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ انھوں نے کہاکہ ستمبر 2020 میں ہونے والا تاریخی ابراہیمی امن معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب ہے اور اس سے خطے میں استحکام اور سلامتی کو فروغ ملے گا۔ اماراتی سفیرنے کہا کہ آج ہم ایک نئے وژن کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو مشرق وسطیٰ کے خطے کے لئے ایک بہتر راہ پیدا کرے گا۔ ابراہیمی معاہدوں کا امن معاہدہ ایک تاریخی کامیابی ہے جس سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ امن کے علاوہ ہر دوسرا راستہ تباہی، غربت اور انسانی تکلیف کو موجب ہوگا۔ ابراہیمی امن معاہدہ خطے کے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے نئے امکانات کھولتا ہے کیونکہ ہمارے دونوں ملک خطے کی دو اہم اور سب سے بڑی معیشتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے تجارت اور تکنیکی شعبے میں پہلے ہی تعاون کرنا شروع کردیا ہے۔ محمود الخاجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کی ابتداء نے سیاحت اور تعاون کے ذریعے تعلیم اور صحت جیسے مختلف شعبوں میں عوامی رابطوں کو فروغ دیا ہے۔  جب دنیا کوویڈ 19 وبائی بیماری کا مقابلہ کررہی ہے متحدہ عرب امارات نے مرحوم شیخ زاید بن سلطان آل نھیان کی میراث پر عمل کرتے ہوئے دوست ممالک کے ساتھ کھڑے ہوکر اور ان کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کی۔ استقبالیہ تقریب کے بعد صدر ریون ریولن اور محمد محمود الخاجہ کے درمیان ملاقات ہوئی۔ صدر ریولن نے متحدہ عرب امارات کے سفیر کیلئے انکے مشن میں کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انھون نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں انھیں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ محمد محمود الخاجہ نے کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل ککے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو تقویت دینے کیلئے بھرپور کردار اداکریں گے ۔صدر ریولن نے متحدہ عرب امارات کی قیادت کیلئے نیک خواہشات کا پیغام دیتے ہوئے اماراتی حکومت اور عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کی خواہش کی۔اماراتی سفیر نے تل ابیب پہنچنے پر اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی سے بھی ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات اور ابراہیمی امن معاہدے کے بعد مختلف شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }