یوم سیاہ پر بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

41

مظاہرین نے بھرپور انداز میں کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
مظاہرین نے بھرپور انداز میں کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

بلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں آج 27 اکتوبر کو کشمیر پر بھارتی قبضے کے دن کو یوم سیاہ مناتے ہوئے بھارتی سفارت خانے کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

اس مظاہرے کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو نے کیا تھا جس میں کشمیریوں، پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دیگر ہمدردوں اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت کی۔

واضح رہے کہ بھارتی افواج نے 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر ناجائز قبضہ کرلیا تھا جسے آج مقبوضہ کشمیر کہا جاتا ہے۔ کشمیری ہر سال اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

مظاہرین نے بھرپور انداز میں کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

مظاہرے کے مقررین نے بھارتی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں پر مظالم بند کریں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیں تاکہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا آزاد ماحول میں فیصلہ کرسکیں۔

مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ کشمیر پر بھارتی قبضے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تا کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں لوگوں پر مظالم بند کرے، نیز کشمیر پر اپنا غیرقانونی قبضہ ختم کرکے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے اپنے وعدوں پر عمل پیرا ہو۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔

دیگر مقررین نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اقوام عالم بھارت کے کشمیریوں کے خلاف اس جارحانہ و ظالمانہ رویے پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر اقوام متحدہ کو چاہیے کہ کم از کم کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواکر جموں و کشمیر میں آزادانہ رائے شماری کروائے تاکہ کشمیر کے لوگ اپنے مرضی کے مطابق اپنے خطے کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری بھارت کا غیرقانونی قبضہ ہرگز تسلیم نہیں کرتے۔ کشمیری قوم اپنے مستقبل کا آزاد ماحول میں فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔

اس موقع پر جن مقررین نے خطاب کیا ان میں، سردار محمود، مسلم لیگ ن کے صدر حاجی پرویز، سردار صدیق خان، علامہ سید حسنات احمد بخاری، زاہد بھدر، شکیل گوہر، شیخ کاشف، افتخار احمد پھا بلو، سید اظہر شاہ و دیگر شامل تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }