
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ورلڈکپ کے دوران بھارت میں لیفٹ آرم بولرز کو درپیش مشکلات کی وجہ بتادی۔
کولکتہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کے میچز دیکھے تھے جس سے اندازہ تھا کہ شروع میں سوئنگ نہیں ہونا، صرف میرے ساتھ نہیں دیگر لیفٹ آرم فاسٹ بولرز کو بھی یہ ہی مسئلہ ہوا۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ پہلے سے اندازہ تھا کہ زیادہ سوئنگ نہیں ہوگا، یہاں لینتھ پر بولنگ کرنا اہم ہے، کوشش ہوتی ہے کہ یہاں مختلف ورائٹی کے ساتھ بولنگ کریں۔
اپنے ریکارڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ ریکارڈز بنتے ہی ٹوٹنے کےلیے ہیں، خوشی کی بات ہے کہ پاکستان کےلیے ریکارڈ بنا۔
شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ آج گیم اچھا ہوا، سب خوش ہیں کہ میچ جیتے ہیں، ہماری اب بھی یہی کوشش ہے کہ ٹاپ فور میں ختم کریں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ آج ہماری کوشش یہی تھی کہ میچ جلدی فنش کرکے رن ریٹ بہتر کریں، پلیئر کی کوشش یہی ہے کہ ٹاپ فور میں فنش کریں۔
انہوں نے کہا کہ جب جیت ہوتی ہے تو سب کچھ اچھا نظر آتا ہے، ہم پچھلے میچز بطور ٹیم اچھا نہیں کھیلے، کہیں کہیں غطیاں کیں جو مہنگی پڑیں۔
شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ کچھ کیچز ڈراپ نہیں ہوتے، فیلڈنگ بہتر ہوتی تو نتائج بہتر ہوسکتے تھے۔ ہم اب بھی ٹورنامنٹ میں ہیں، اچھا کرنے کی کوشش کریں گے۔
شاہد آفریدی سے متعلق بات کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے کہا کہ شاہد آفریدی ہمیشہ ٹپس دیتے ہیں، وہ میرے ہیرو ہیں، ہمیشہ اچھی رہنمائی ملتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ میری کوشش ہے کہ ان کی طرح ہی دلیری سے کرکٹ کھیلوں۔
ساتھی فاسٹ بولرز سے متعلق انہوں نے کہا کہ محمد وسیم نے کافی اچھی بولنگ کی، حارث رؤف کا وائٹ بال ٹیم میں کافی اہم کردار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوکی فرگوسن جیسے بولر کو بھی مار پڑ رہی ہے، یہاں پیس کے بولرز پر اسکور ہوتا ہے۔ حارث محنت کر رہا ہے، وکٹیں بھی ملی ہیں، کوشش ہوگی کہ وہ اور بہتر کرے۔