غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بارہمولہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے پارسوانی میں تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشدد کارروائی میں شہید کیا۔
اس سے قبل اسی علاقے میں سحری کے وقت ایک جھڑپ میں تین بھارتی فوجی اور ایک شہری زخمی ہو گیا تھا ۔آخری اطلاعات تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی ۔
دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی کے دورہ کشمیر پر مکمل ہڑتال کی اپیل کردی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مودی کا دورہ کشمیری عوام کے ساتھ ظالمانہ مذاق ہے، مودی حکومت نے ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ توڑدیئےہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے گئے ہیں۔
اے پی ایچ سی کے رہنماؤں نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35-A کو ختم کرنا کشمیری عوام کے بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے اب تک سفاک بھارتی فوجیوں نے پانچ سو سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا ہے۔
کل جماعتی حریت رہنما نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور بے گناہ نوجوانوں سمیت بیس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا چکا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کے لیے بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اس عرصے کے دوران سینکڑوں مکانات اور دیگر تعمیرات کو تباہ کیا ہے۔
رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے 2019 سے اب تک طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے پانچ ہزار سے زائد کشمیریوں کو زخمی بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم 24 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں گے۔