کامن ویلیتھ گیمز سے پہلے قومی کھلاڑیوں کو قوت بخش ممنوعہ ادویات کے حوالےسے تین روزہ آگاہی ورکشاپ ختم ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق ورکشاپ میں ڈوپنگ کے نقصانات اور اس سے بچاو کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیاگیا، جولائی میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز میں ویمن کرکٹ ٹیم سمیت پاکستان کا ایک سو پندرہ رکنی دستہ حصہ لے گا۔
پاکستان اولمپک ایسوی ایشن کی جانب سے کھلاڑیوں کو ڈوپنگ یعنی قوت بخش ممنوعہ ادویات سے آگاہی کے لیے خصوصی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔
جس میں پی او اے کے سیکرٹری میڈیکل کمیشن ڈاکٹر اسد عباس نے لیکچرز دئیے۔
ایتھلٹس نے ڈوپنگ ورکشاپ کو سود مند قرار دیا اور کہا کہ ایسی ورکشاپس بے حد ضروری ہیں۔
پی او اے کے سیکرٹری خالد محمود کے مطابق برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کو ڈوپ فری قرار دیاگیاہے، اس لیے پاکستانی دستے کے بھی روانگی سے پہلے ڈوپ ٹیسٹ لیے جائیں گے۔