سابق آسٹریلوی کپتان سے کمنٹیٹر بنے ایان چیپل کا خیال ہے کہ اگر بین اسٹوکس نے قیادت میں دلچسپی نہیں دکھائی تو انگلینڈ مشکل میں پڑ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی کپتان ایان چیپل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بہترین الیون میں صرف ایک قابل عمل کپتانی کا آپشن ہے اور وہ ہے آل راؤنڈر بین اسٹوکس ہے اگر وہ سنجیدگی سے کام میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے، تو انگلینڈ بڑی مصیبت میں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے اسٹار آل راؤنڈرز کی کمتر کپتانی کی بنیاد پرا سٹوکس کی قابل عملیت پر سوال اٹھانا ناقابلِ دفاع ہے۔
انگلینڈ جون میں نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں مدمقابل ہو گا اور نئے کپتان کے ساتھ نئے ہیڈ کوچ کا تقرر کرنا ہو گا۔
ایشلے جائلز کی جگہ روب کی کو سائیڈ کا نیا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا جو ایشز کے بعد مستعفی ہو گئے تھے۔
تاہم، سوال یہ ہے کہ اگر اسٹوکس کپتانی لینے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور انگلینڈ کے لیے بہت کم مستحکم ٹیسٹ کرکٹرز ہیں جو دعویدار بن سکتے ہیں۔
چیپل نے کہا کہ اگر اسٹوکس کپتانی سنبھالنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں تو انگلینڈ بڑی مشکل میں پڑ جائے گا کیونکہ وہ واحد آپشن ہے۔
انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اسٹوکس کے پاس کامیابی کی آگ ہے، لیکن اس کی ضمانت نہیں ہے اور محسوس کیا کہ ان پر شکوک و شبہات پیدا کرنا سخت ہوگا کیونکہ پچھلے آل راؤنڈر بطور کپتان ناکام رہے ہیں۔
ایان چیپل نے کہا کہ اسٹیورٹ براڈ یا جوس بٹلر کو عہدوں کے لیے نہیں سمجھا جانا چاہیے کیونکہ وہ ٹیسٹ لائن اپ میں جگہ کی ضمانت نہیں دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: گیری کرسٹن بھی انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کی کوچنگ کرنے کے خواہشمند
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیورٹ براڈ ایک ذہین، اچھی بات کرنے والا کھلاڑی ہے، لیکن انہیں کپتانی پر غور نہیں کرنا چاہئے وہ اب بہت بوڑھا ہو چکا ہے اور قدامت پسندی کا سلسلہ برقرار رکھتا ہے، خاص طور پر جب بات اس کی اپنی باؤلنگ کے لیے فیلڈ پلیسنگ کی ہو۔
ایان چیپل نے مزید کہا کہ جوس بٹلر ٹیسٹ وکٹ کیپر نہیں ہیں پہلی الیون میں اس کی کوئی واضح جگہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایشز میں خراب کارکردگی اور کیریبین کے دورے کے بعد جو روٹ نے انگلینڈ کی کپتانی چھوڑ دی تھی۔