روس جنگ میں تباہی کا زر تلافی ادا کرے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا مطالبہ

106

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے یوکرین پر روسی افواج کے حملوں کو روس کی کھلی جارحیت کا نام دیا ہے۔ انہوں نے مشرقی خارکیف کے علاقے لوذووا پر حالیہ فضائی حملے میں مبینہ طور پر سات افراد کی ہلاکتوں کی شدید مذمت کی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر اپنے ایک پیغام میں صدر ولودیمیر زیلنسکی نے لکھا کہ روسی قابضین نے ثقافت، تعلیم اور انسانیت کو اپنے دشمنوں کے طور پر منتخب کر لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ روس جنگ کے باعث یوکرین کو پہنچنے والے بے پناہ نقصانات کے ازالے کے لیے زر تلافی ادا کرے۔

صدر زیلنسکی نے کہا کہ جنگ کے دوران یوکرین میں پھیلائی گئی تباہی کی مالی تلافی سے متعلق اُن کے مطالبے کو اتحادی ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے۔ یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ روس نے یوکرین میں بنیادی ڈھانچے کو اپنی طرف سے زیادہ سے زیادہ ممکنہ حد تک نقصان پہنچایا ہے۔

Advertisement

یوکرینی صدر نے کہا کہ اُن کی جانب سے زر تلافی کا یہ مطالبہ ایسے تمام دیگر ممالک کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہو گا جو کسی بھی دوسری ریاست کے خلاف بےجا فوجی جارحیت کا ارادہ رکھتے ہوں۔ صدر زیلنسکی کے مطابق اس طرح ایسے تمام ممالک کو یہ احساس دلایا جا سکے گا کہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں انہیں اپنے اقدامات کی قیمت چکانا ہو گی۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں روس اپنی طرف سے فائر کیے گئے ہر میزائل، داغے گئے ہر گولے اور فضا سے گرائے گئے ہر بم کا وزن محسوس کرے گا۔

دوسری جانب روسی افواج نے یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں نئے حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }