قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ میں آن لائن درخواست فارم میں تائیوان کو چین کا حصہ قرار دینے پر تائیوان نے شدید احتجاج کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس سال کا ورلڈ کپ عرب دنیا میں منعقد ہونے والا پہلا ورلڈ کپ ہوگا۔ یہ 2002 کے جنوبی کوریا اور جاپان میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے بعد ایشیا کا دوسرا ٹورنامنٹ ہوگا۔
فیفا ورلڈ کپ کے میزبان قطر نے ایک آن لائن درخواست فارم کو تائیوان کے شدید احتجاج کے بعد درست کیا، جس میں تائیوان کو چین کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔
احتجاج کے بعد، ‘تائیوان’ نے ‘تائیوان، چین کا صوبہ’ کی جگہ ‘حیا کارڈ’ کے لیے درخواست دینے کے لیے ویب سائٹ پر ڈراپ ڈاؤن مینو پر لے لیا، یہ ایک شناختی کارڈ ہے جو ورلڈ کپ کے تمام تماشائیوں کو حاصل کرنا ضروری ہے، وزارت کے ترجمان جوآن اوو۔
تائیوان وزارت کے ترجمان جوآن اوو نے کہا کہ ہم اپنے ملک کے شائقین کے حقوق کی اصلاح اور تحفظ کے لیے ایونٹ کے منتظمین کے تیز ردعمل کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کرتے ہیں۔
تنازعہ کا باعث بننے والا کارڈ 21 نومبر سے 18 دسمبر تک منعقد ہونے والے میگا اسپورٹس ایونٹ میں ٹکٹ ہولڈرز کے لیے انٹری ویزا کے طور پر کام کرتا ہے۔
Advertisement
اس سے قبل بدھ کے روز، تائیوان کے حکام نے ایونٹ کے منتظمین سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فارم کو درست کریں اور تائیوان کی خودمختاری کی حیثیت کو “کمزور” نہ کریں۔
واضح رہے کہ تائیوان اور چین سات دہائیوں سے سیاسی طور پر اختلافات کا شکار ہیں۔ چین تائیوان کو اپنا صوبہ مانتا رہتا ہے۔ بیجنگ میں حکام غیر ملکی تنظیموں سے تائیوان کو چین کا حصہ بنانے یا اس میں شرکت سے انکار کرنے کو کہتے ہیں۔
تائیوان کے ایک آزاد سیاسی تجزیہ کار شان سو نے کہا کہ ورلڈ کپ میں رکاوٹ چین کی طرف تائیوان کے غصے کو بڑھا دے گی اور چین سے باہر کے لوگوں کو تائیوان کے تئیں ہمدردی کا احساس دلائے گا۔