روسی صدر پیوٹن کا اتحادی بیلاروس کو جوہری میزائل نظام فراہم کرنے کا اعلان

147

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس جوہری صلاحیت کے حامل مختصر فاصلے تک مار کرنے والا میزائل نظام آنے والے مہینوں میں اپنے اتحادی بیلاروس کو فراہم کرے گا۔ صدر پیوٹن نے کہا کہ اسکندر۔ ایم نظام بیلسٹک اور کروز میزائل فائر کرنے صلاحیت رکھتا ہے چاہے وہ روایتی ہوں یا جوہری۔

یہ نظام 500 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ صدر پیوٹن کے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کرنے کے فیصلے کے بعد سے روس اور مغربی ممالک کے درمیان تناؤ اپنے عروج پر ہے۔

روسی صدر پیوٹن نے اس کے بعد سے متعدد مرتبہ جوہری ہتھیاروں کا حوالہ دیا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ وہ ایسا مغربی ممالک کو خبردار کرنے کے لیے کرتے ہیں تاکہ وہ یوکرین کی جنگ میں مداخلت نہ کریں۔

Advertisement

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کے دوران ان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس بیلاروس کے ایس یو 25 جنگی طیاروں کو جدید بنانے میں بھی مدد دے گا تاکہ وہ بھی جوہری ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھیں۔

گزشتہ روز سرکاری ٹیلی ویژن پر روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کرتے دیکھا گیا جس کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے، اگلے کچھ ماہ میں ہم بیلاروس کو اسکندر ۔ ایم ٹیکٹیکل میزائل سسٹمز فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام تفصیلات دونوں ممالک کے وزراء دفاع طے کریں گے۔

اسکندر ۔ ایم میزائل اب تک لتھوانیا اور پولینڈ کے درمیان واقع ایک روسی بالٹک گزرگاہ کیلنن گریڈ میں نصب کیے جا چکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }