بھارت میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ادارے نے اسمارٹ فون بنانے والی چینی کمپنی کے مختلف دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے یوپی، بہار، مدھیہ پردیش سمیت مختلف ریاستوں میں 40 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر میں کمپنی کے ایک ڈسٹری بیوٹر کے خلاف دہلی پولیس کے مقدمہ کی بنیاد پر ای ڈی کی جانب سے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کے بعد آج چھاپے مارے گئے۔
چینی کمپنی کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا کہ بھارتی ادارے نے متعدد مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور کمپنی کی جائیداد ضبط کی ہے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی کمپنی بھارت میں 50 ملین ڈیوائسز تیار کرتی ہے اور دہلی کے قریب چینی کمپنی کی ایک فیکٹری میں 10 ہزار بھارتی ملازم ہیں۔
Advertisement
واضح رہے کہ 2020ء میں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مسلح تصادم کے بعد سے بھارت اور چین کے درمیان تعلقات پست سطح پر ہیں، ان مسلح جھڑپوں کے بعد سے بھارت میں چین مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہےاور صارفین سے چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
چناں چہ بھارتی وزارت داخلہ نے چین کی ملکیتی سیکڑوں موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی تھی۔
ان میں سوشل میڈیا کا بے حد مقبول پلیٹ فارم بھی شامل ہے، وزیراعظم نریندرمودی کی حکومت نے چینی مصنوعات پر پابندیوں کو بھارت کی خودمختاری کو لاحق خطرات کے خلاف ضروری تحفظ کے طور پرجائز قرار دیا تھا۔