7 برس میں پاکستان کے 6ء8 کروڑ بچوں کو پولیو قطرے پلائے گئے

200

یواے ای حکومت کی کوششوں سے پاکستان سے پولیوکاخاتمہ

ابوظہبی(اردوویکلی):: صدرمتحدہ عرب امارات عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید ال نھیان کی ہدایت ، ولی عہدابو ظہبی  ڈپٹی سپریم کمانڈرمسلح افواج یواے ای عزت مآب شیخ محمد بن زاید ال نھیان کی حمایت اور نائب وزیر اعظم ووزیربرائے صدارتی امور عزت مآب شیخ منصور بن زاید ال نھیان کی زیر نگرانی پاکستان کی انسانیت ہمدردی اور ترقیاتی امداد، اس کے شعبہ صحت کی مدد سے متعلق متحدہ عرب امارات پاکستان امدادی پروگرام (یو اے ای پی اے پی) نے پاکستان میں 2014 سے لے کر 2020 کے آخر تک متحدہ عرب امارات پولیو ویکسینیشن مہم کے سالانہ نتائج کا اعلان کیا ہے۔ مہم کے ذریعے پاکستان میں گزشتہ سات سالوں کے دوران آٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ سے زیادہ بچوں کو پچاس کروڑ اسی لاکھ بانوے ہزار چار سو باہتر پولیو کی خوراکیں دی گئیں۔ سن دوہزار گیارہ سے اب تک انسانی ہمدردی اور خیراتی کوششوں کے تحت اس اقدام کا ہدف ممالک جو پاکستان اور افغانستان ہیں میں پولیو کے خاتمےکے لئے چوبیس کروڑ اٹھہتر لاکھ ڈالر کا عطیہ دے چکے ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کے چیلنجزکے دوران جولائی دوہزار بیس سے اب تک ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بچوں کوپانچ کروڑ پچیس لاکھ پندرہ ہزار پولیو کی خوراکیں دی گئیں۔ جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کے چورانوے مشکل رسائی والے علاقوں میں بھی متعددمہم چلائی گئیں جن میں خیبر پختونخواہ کے چونتیس علاقوں میں چھبیس کروڑ بہتر لاکھ چون ہزار چوراسی خوارکیں، بلوچستان کے تینتیس علاقوں میں سات کروڑ چھیاسی لاکھ نوے ہزار ایک سو چودہ خوراکیں،سندھ کے چوبیس علاقوں میں چودہ کروڑ پچاسی لاکھ اڑسٹھ ہزار پچاسی خوارکیں اور پنجاب کے تین علاقوں میں ایک کروڑ پینتیس لاکھ اسی ہزار ایک سو نواسی خوراکیں پچوں کو پلائی گئیں۔ پاکستان میں پولیو مہمات میں ایک لاکھ تین ہزار ڈاکٹروں،مبصرین، اور ویکسی نیشن ٹیموں کے ارکان کے علاوہ بیاسی ہزار سیکیورٹی اہلکاروں اور معاون ٹیموں نے حصہ لیا۔ بین الاقوامی سرحد اور چیک پوائنٹس پر موبائل ٹیموں نے بائیس افغان مہاجر کیمپوں میں پانچ لاکھ ستانوے ہزار افغان بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے۔ اس موقع پر یو اے ای پی اے پی کے ڈائریکٹر عبدالله خليفة الغفلي نے ایک بیان میں کہاکہ پچاس کروڑ سے زیادہ پولیو ویکسین کی خوراکوں کی سات سالوں کے دوران فراہمی متحدہ عرب امارت کی انسان دوست کوششوں کی عکاس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کی کامیابی بین الاقوامی برادری کی کوششوں اور اقوام متحدہ کے پروگراموں کی معاونت میں متحدہ عرب امارات کے اہم کردار کی عکاسی کرتی ہے ۔ الغفلی نے کہا کہ شیخ محمد بن زایدآل نھیان کے انسانی ہمدردی کے اقدامات ان کی فیاضی سے بین الاقوامی کوششوں کو مدد ملی ہے جودنیا بھر میں پولیو کے خاتمے کے کلیدی عوامل ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اس بیماری کے خاتمے کے لئے ان کا اقدام بین الاقوامی صحت اور انسانی ہمدردی کا منصوبہ ہے جو پاکستان اور افغانستان کے مشکل علاقوں تک پہنچنےمیں موثر ثابت ہوا ہے۔ الغفلی نے پھر اس بات کی نشاندہی کی کہ شیخ محمد بن زایدآل نھیان کے انسانی ہمدردی اور ان کی سخاوت سے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت ہوئی ہے وہ دنیا بھر میں پولیو کے خاتمے کے کلیدی عوامل ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اس بیماری کے خاتمے کے لئے ان کا اقدام ایک بین الاقوامی صحت اور ایک انسانی ہمدردی کا منصوبہ ہے  پاکستان اور افغانستان کے علاقوں تک پہنچنا مشکل ثابت ہوا ہے۔ الغفلی نے کہا کہ رکاوٹوں اورچیلنجز کے باوجود پولیو کے خاتمے کی یہ مہم دنیا کے بچوں کو اس خطرے سے بچانے کے لئے ملک کی قیادت کے نقطہ نظر اور وژن کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ فیلڈ مانیٹرنگ کی کارروائیاں اور شدید خطرے والے علاقوں میں اس مہم کو تیز کیا گیا ہے تاکہ مقامی اور عالمی سطح پر اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مشرقی بحیرہ روم کے لئے ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق 2020 میں عالمی سطح پر پولیو کے کیسز کم ہوکرایک سو چالیس تک آگئے ہیں جس میں پاکستان میں 84 اور افغانستان میں 56 کیسز سامنے آئے جو اس بیماری کے مکمل خاتمے کا مثبت اشارہ ہے۔ یو اے ای پی اے پی 12 جنوری 2011 کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نھیان کی ہدایت پر شروع کیا گیا تھا ، اس کامقصد تباہ کن طوفانی بارشوں سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی میں مدد فراہم کرنا تھا تاکہ پاکستان کے عوام کے بہتر مستقبل کے لئے ان کے ترقیاتی اقدامات کی مدد کی جاسکے ۔ صحت کے شعبے میں ، یو اے ای پی اے پی کا مقصد اسپتالوں ، شفاخانے اور طبی اداروں کی تعمیر اور بحالی ہے تاکہ پاکستانی خاندانوں کو جدید طبی نگہداشت فراہم کرتے ہوئے ان کی مشکلات میں کمی اور انہیں بیماریوں اور وبائی بیماریوں سے تحفظ فراہم کیا جاسکے۔(نیوزوتصویربشکریہ وام)۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }