روس کی وزارتِ دفاع نے مشرقی یوکرین کے اہم ساحلی شہر ماریوپول پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
روس کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی وزیر دفاع جنرل سرگئی شوئے گو نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو ماریوپول کی تازہ صورتحال کے بارے میں رپورٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ روس کی مسلح افواج نے شہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے شہر کی تنصیبات پر حملے کی بجائے انہیں محاصرے میں لینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
جنرل شوئے گو نے کہا ہے کہ یوکرین کے 15 سو کے قریب فوجیوں نے گرفتاری پیش کر دی ہے تاہم ماریوپول کی آزوسٹال فیکٹری میں اب بھی 2 ہزار سے زائد یوکرینی جنگجو موجود ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو پیش کردہ رپورٹ میں وزیر دفاع جنرل شوئے گو نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 42 ہزار سے زائد شہریوں کو شہر سے نکال لیا گیا ہے۔ آزوسٹال فیکٹری کو محفوظ حالت میں محاصرے میں لے لیا گیا ہے اور شہر میں حالات پُرسکون ہیں۔
خبروں کے مطابق صدر ولادی میر پیوٹن نے ماریوپول میں کامیاب آپریشن پر جنرل شوئے گو کو مبارک باد دی اور کہا ہے کہ ماریوپول پر قبضہ ایک بڑی کامیابی ہے، آزوسٹال فیکٹری پر حملہ نہ کیا جائے۔
صدر پیوٹن نے آزوسٹال سے نکلنے والے یوکرینی باشندوں کو امان دینے اور وہاں موجود اسلحہ پھینکنے والے یوکرینی فوجیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔