مرسیڈیز مکمل طور پر خودکار نظام کے تحت چلنے والی کاریں فروخت کرنے والی جرمنی کی پہلی کمپنی بن گئی ہے۔ یہ کاریں موٹروے پر ٹریفک جام کے دوران بھی کنٹرول سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
جرمن کار ساز ادارے مرسیڈیز کی طرف سے جاری شدہ بیان کے مطابق 17 مئی سے صارفین خودکار نظام والی کاروں کی بکنگ کر سکتے ہیں جبکہ رواں سال گرمیوں میں ہی ان کاروں کی ڈیلیوری بھی شروع کر دی جائے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مرسیڈیز ایس کلاس خریدنے والوں کو آٹو پائلٹ سسٹم کے لیے اضافی طور پر 5 ہزار یورو ادا کرنے ہوں گے جبکہ ٹیکس اس کے علاوہ ہوگا۔ اسی طرح مرسیڈیز کی الیکٹرک کار کے ماڈل ای کیو ایس میں بھی یہ نظام نصب کرایا جا سکتا ہے جس کے لیے ٹیکس کے علاوہ 7400 یورو اضافی دینا ہوں گے۔
کاروں میں ایسا خودکار نظام ابھی تک امریکی کمپنی ٹیسلا نے ہی متعارف کرایا تھا۔ ٹیسلا کمپنی کی کار ایک ہی قطار میں رہتی ہے، اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھتی ہے اور کسی حادثے سے بچنے کے لیے سمت تبدیل کرنے یا بریک لگانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم ٹیسلا کار میں ڈرائیور کو اسٹیئرنگ پر ہاتھ رکھنے پڑتے ہیں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈرائیونگ سیٹ پر موجود رہنا پڑتا ہے۔
مرسیڈیز جرمنی کی پہلی کمپنی تھی جسے خودکار نظام والی کاریں تیار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ مرسیڈیز کار میں ڈرائیور کچھ بھی کیے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھا رہ سکتا ہے، کار خود چلے گی اور خود ہی فیصلے کرے گی تاہم ڈرائیور کو کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
جرمن حکام نے مرسیڈیز کے نئے ڈرائیو پائلٹ نظام پر کچھ پابندیاں عائد کی ہیں۔ مثال کے طور پر اس نظام کا استعمال صرف اور صرف موٹروے پر کیا جا سکے گا۔ جب ڈرائیو پائلٹ کار کو کنٹرول کر رہا ہوگا تو اس کی حتمی قانونی ذمہ داری مرسیڈیز پر عائد ہوگی۔ اگر اس نظام نے اشارہ دیا تو ڈرائیور کو دس سیکنڈ کے اندر اندر کار کا کنٹرول سنبھالنا ہوگا۔