شمالی کوریا نے عالمی پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر ایک نئے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر ڈالا ہے جو رواں سال کے دوران اُس کا پندرہواں میزائل تجربہ ہے۔ جنوبی کوریا کے مطابق آبدوز سے لانچ کیا جانے والا یہ میزائل جوہری وار ہیڈ سے لیس ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جنوبی کوریا کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے سمندر میں ایک شارٹ رینج بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے۔ ممکنہ طور پر آبدوز سے لانچ کیا جانے والا بیلسٹک میزائل (ایس ایل ایم بی) آج بروز ہفتہ سات مئی کو عالمی وقت کے مطابق صبح پانچ بج کر سات منٹ پر شمالی شہر سنپو کے قریب مشرقی ساحل سے داغا گیا تھا۔
جاپان کی وزارت دفاع نے بھی شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل فائر کرنے کی تصدیق کی ہے۔ جاپانی کوسٹ گارڈ کے مطابق مذکورہ میزائل تقریباً پانچ بج کر پچیس منٹ پر سمندر میں گرا تھا۔ جاپانی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ میزائل جاپان کے خصوصی اکنامک زون کے باہر لینڈ ہوا تھا۔
تین روز قبل ہی شمالی کوریا نے دارالحکومت کے ضلع سونان سے بھی ايک مشتبہ بیلسٹک میزائل فائر کیا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ روز بعد جنوبی کوریا کے نومنتخب صدر یون سوک یئول اپنے عہدے کا حلف اٹھانے والے ہیں جنہوں نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے خلاف سخت ترین اقدامات کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ وہ امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اشارہ بھی دے چکے ہیں اور اُن کی امریکی صدر جو بائیڈن سے جلد ملاقات متوقع ہے۔
شمالی کوریا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس قرارداد کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے جس کے تحت اس پر بیلسٹک میزائل اور جوہری تجربات کرنے کی پابندی عائد ہے۔ دو ماہ قبل امریکا نے شمالی کوریا کی کئی شخصیات اور اداروں کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادی ممالک روس اور چین پر بھی نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔