روسی جرنیلوں کو نشانہ بنانے میں یوکرین کی مدد نہیں کی، امریکا کی تردید

44

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین جنگ کے دوران روسی جرنیلوں کی لوکیشن کے حوالے سے خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل میں محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکا یوکرین کی فوج کو ملک کے دفاع میں بطور مدد ملٹری انٹیلیجنس فراہم کرتا ہے تاہم میدان جنگ میں موجود فوجی حکام کی لوکیشن کے حوالے سے معلومات مہیا نہیں کرتا اور نہ ہی ہدف کے انتخاب میں یوکرینی فوج کے فیصلوں میں شامل ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کی فوج کی جانب سے مارے جانے والے درجنوں روسی جرنیلوں میں سے زیادہ تر کو امریکی انٹیلیجنس کی مدد سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

رپورٹ میں دعوٰی کیا گیا تھا کہ امریکا نے روسی افواج کے موبائل ہیڈ کوارٹر کے بارے میں یوکرین کو معلومات مہیا کی تھیں جس کی لوکیشن اکثر اوقات تبدیل کی جاتی تھی۔

اس کے علاوہ امریکی میڈیا نے رواں ہفتے ایک اور انکشاف بھی کیا کہ امریکا کی جانب سے یوکرین کو فراہم کی جانے والی خفیہ اطلاعات کے باعث گزشتہ ماہ ماسکوا  نامی ایک روسی جنگی بحری جہاز کو تباہ کرنے میں مدد ملی تھی۔

امریکی خبر رساں ادارے این بی سی کی رپورٹ کے مطابق چند امریکی حکومتی عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ یوکرین نے امریکا سے بحر اسود میں موجود روسی جنگی بحری جہاز کی لوکیشن کے بارے میں پوچھا تھا جس کے بعد اس کی لوکیشن کی تصدیق ہوئی تھی۔

این بی سی کے مطابق ایک امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یوکرین اس جہاز کو نشانہ بنائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }