امریکا میں گزشتہ روز مسلسل دوسرے دن بھی فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے جن میں 3 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔
پہلا واقعہ ریاست کیلیفورنیا کے شہر لگونا ووڈز میں ایک چرچ میں پیش آیا جہاں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اتوار کی دوپہر کو پیش آئے اس واقعے میں حملہ آور کو پکڑ لیا گیا تھا۔
اورنج کاؤنٹی کے انڈرشیرف جیف ہیلاک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق تقریباً ڈیڑھ بجے لگونا ووڈز میں واقع جنیوا پریسبائٹیرین چرچ سے ایک نامعلوم شخص کو گرفتار کیا گیا جس کی عمر 60 سال کے قریب ہے۔ انہوں نے چرچ کے عملے کی بہادری کو بھی سراہا جس نے حملہ آور کو قابو کرکے بہت سی جانوں کو محفوظ کیا۔
شیرف کے ترجمان کیری بران کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت 30 سے 40 افراد چرچ میں موجود تھے جن میں اکثریت کا تعلق تائیوان سے ہے تاہم ابھی اس بات کی تحقیق جاری ہے کہ حملے کی وجہ نفرت انگیزی ہے یا کچھ اور۔
فائرنگ کا دوسرا واقعہ ریاست ٹیکساس میں پیش آیا۔ ہیرس کاؤنٹی کے شیرف آفس کی معلومات کے مطابق ایک مارکیٹ میں مختلف افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں سے دو افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
شیرف ایڈ گونزالز نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ دو گروہوں میں تلخ کلامی کا نتیجہ ہے جس میں دو افراد موقع پر ہلاک جبکہ تین کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
یاد رہے کہ 14 مئی کو بھی نیویارک میں ایک 18 سالہ حملہ آور نے شاپنگ مال میں فائرنگ کرکے 10 افراد کی جانیں لے لی تھیں۔ ہفتے کی دوپہر کو یہ واقعہ بفلو کی ایک سپر مارکیٹ میں پیش آیا تھا جس میں تین افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ پولیس نے واقعے کو نسل پرستی پر مبنی قرار دیا ہے۔