امریکا اور یونان نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قبضے میں لیے گئے یونان کے دونوں تیل بردار بحری جہازوں کو چھوڑ دے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے یونانی ہم منصب نیکوس ڈینڈیاس نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان جہازوں پر لدے ہوئے تیل اور عملے کو بھی رہا کر دے۔ یونانی وزارت خارجہ کی جانب سے دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اس واقعے سے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ ایران کے یورپی یونین سے تعلقات بھی متاثر ہوں گے۔
یاد رہے کہ ایرانی فوج پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے گزشتہ ہفتے ان یونانی تیل بردار بحری جہازوں کو ضبط کیا تھا جسے ایران کی جوابی کارروائی قرار دیا گیا ہے۔ ایران کی طرف سے یہ کارروائی یونان حکومت کے اس اعلان کے بعد کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ یونان قبضے میں لیے گئے روسی آئل ٹینکر پر لدا ایرانی خام تیل امریکا کے حوالے کر دے گا۔
Advertisement
ایرانی فوج پاسداران انقلاب نے تصدیق کی تھی کہ اس کے اہلکاروں نے خلیج فارس میں ڈیلٹا پوزیڈون اور پروڈنٹ واریئر نامی دو آئل ٹینکرز کو خلاف ورزیوں کا مرتکب ہونے پر قبضے میں لیا ہے جس پر ردعمل میں یونان نے ایران پر بحری قزاقی کا الزام عائد کرتے ہوئے ایرانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک امریکی دفاعی اہلکار کے حوالے سے بتایا تھا کہ دونوں یونانی تیل بردار بحری جہاز ایران کی سمندری حدود میں داخل ہو گئے تھے اور دونوں بحری جہازوں نے اپنی ٹریکنگ ڈیوائسز (راستے کی معلومات فراہم کرنے والے آلات) کو بھی بند کر دیا تھا۔