جرمنی کے شہر برلن میں ایک کار کے ہجوم میں جا گھسنے کے باعث ایک اسکول ٹیچر ہلاک جبکہ چودہ بچے زخمی ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعہ گزشتہ روز سنٹرل برلن میں پیش آیا۔ برلن پولیس ترجمان کے مطابق ایک تیز رفتار کار ڈرائیور سے بے قابو ہو کر مصروف شاپنگ اسٹریٹ میں موجود لوگوں کو روندتے ہوئے ایک دکان میں جا گھسی۔ 29 سالہ ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ڈرائیور نے یہ اقدام جان بوجھ کر کیا یا نہیں۔ ہلاک اور زخمیوں کی شناخت ایک اسکول کے اساتذہ اور بچوں کے گروپ کے طور پر ہوئی ہے جو دورے پر تھا۔ کار کی زد میں آ کر ایک ٹیچر ہلاک جبکہ دوسری ٹیچر اور چودہ بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ جرمنی میں اس سے قبل بھی اس طرح کے متعدد حملے ہو چکے ہیں جن کے ذمہ دار افراد کی اکثریت نفسیاتی مسائل کا شکار تھی۔
Advertisement
دسمبر 2020ء میں ایک جرمن شہری نے جنوب مغربی شہر تریئر کی شاپنگ اسٹریٹ میں موجود لوگوں کو کار تلے کچل ڈالا تھا جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
2020ء میں ہی ایک اور جرمن شہری نے ایک تقریب میں شامل افراد پر کار چڑھا دی تھی جس کے بعد اسے گزشتہ برس عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
اپریل 2018ء میں ایک جرمن شہری نے میونسٹر شہر میں ایک ریستوران کے باہر بیٹھے افراد کو کار تلے روند دیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بعد ازاں اس کار ڈرائیور نے خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔
اسی طرح 2006ء کے فٹبال ورلڈ کپ کے دوران ایک جرمن باشندے نے برلن کے برندنبرگ گیٹ پر میچ دیکھنے والے ہجوم پر کار چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہو گئے تھے۔