امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے پیٹرول اور ڈیزل پر لگے ٹیکس کو تین ماہ کے لیے معطل کرنے کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ صدر جو بائیڈن کو اگلے وسط مدتی انتخاب کے چیلنج کا سامنا ہے۔
صدر بائیڈن کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آنے پر ان کی اپنی جماعت ڈیموکریٹس کے بعض ارکانِ کانگریس نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی نے بھی کہا ہے کہ وہ دیکھیں گی کہ صدر کے اس مطالبے کو کانگریس میں حمایت مل سکتی ہے کہ نہیں۔
صدر بائیڈن نے کانگریس سے پیٹرول اور ڈیزل پر فیڈرل ٹیکس معطل کرنے کے ساتھ ساتھ ریاستوں اور صنعتی شعبے کو بھی اپنے اپنے انداز میں اس بارے میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے اس تناظر میں توانائی کی صنعت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے کہ ان کی ترجیح صرف منافع کمانا ہے۔
صدر بائیڈن کی طرف سے اس جانب متوجہ ہونے کے بعد اگر امریکی قانون ساز اور ریاستیں کوئی کارروائی کرتی ہیں تو امریکا بھر میں صارفین کو ریلیف مل سکتا ہے تاہم صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے صارفین کو درپیش تکلیف کا مکمل ازالہ تو نہیں ہو سکے گا لیکن یہ ان کے لیے ایک بڑی مدد ضرور ہو گی۔
Advertisement
امریکی صدر نے اس سلسلے میں یہ بھی کہا کہ انتظامیہ سمجھتی ہے کہ وہ اس سلسلے میں براہ راست اختیار نہیں رکھتے مگر وہ اپنی پوزیشن کو استعمال کر رہے ہیں۔ وہ اپنے حصے کا کام کر رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کانگریس، امریکی ریاستیں اور صنعتیں بھی اپنے حصے کا کام کریں۔
واضح رہے کہ امریکا میں پیٹرول پر فیڈرل ٹیکس 18.4 سینٹ فی گیلن جبکہ ڈیزل پر 24.4 سینٹ فی گیلن کے حساب سے نافذ ہے۔ اس وقت امریکا بھر میں پیٹرول کی قیمت 5 ڈالر فی گیلن ہے۔ اگر امریکی صارفین کو سہولت دی جاتی ہے تو ان کی 3.6 فیصد تک کی بچت ہو سکتی ہے۔