پی سی بی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستان جونیئر لیگ کے انعقاد میں چیلنجز کا سامنا
لاہور: اکتوبر میں پاکستان جونیئر لیگ (جے پی ایل) کے پہلے ایڈیشن کے انعقاد کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایک برا خیال نظر آرہا ہے کیونکہ اسی ماہ آسٹریلیا میں آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی ہونے جارہا ہے۔
پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ نے یکم اکتوبر سے اپنا ڈریم پروجیکٹ پاکستان جونیئر لیگ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اعلان کے ساتھ ہی حیران کن طور پر اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا گیا ہے کہ 16 اکتوبر سے آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی شروع ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی کو ٹیم کے لیے غیر ملکی کرکٹرز کی خدمات حاصل کرنے میں چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ آسٹریلیا میں ہونے والے میگا ایونٹ کے دوران کئی غیر ملکی کھلاڑیوں سمیت کمنٹیٹرز، ٹی وی ماہرین اور دیگر میڈیا پرسنز نے پی سی بی سے مصروفیات کے باعث معذرت کرلی ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی نے چھ میں سے تین ٹیموں کے لیے غیر ملکی اسٹارز کو بطور مینٹور مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ باقی تین ٹیموں کے مینٹور پاکستان کے سابق اسٹارز ہوں گے۔
Advertisement
آفیشلز کو امید ہے کہ ورلڈ کپ جونیئر ایونٹ سے ٹکراؤ کے باوجود وہ مقابلے کے لیے بڑے کرکٹرز کو سائن کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی نے فیصل مرزا کو بھی پی جے ایل کمیٹی میں شامل کرلیا ہے۔ شروع میں ان کا نام موجود نہیں تھا لیکن آفس آرڈر میں رمیز راجہ نے خود شامل کیا ہے۔
ابتدائی طور میں ندیم خان کو ٹورنامنٹ کا ڈائریکٹر بنایا گیا تھا اور کمیٹی میں سی ای او فیصل حسنین، سی او او سلمان نصیر اور سی ایف او جاوید مرتضیٰ شامل تھے لیکن آفس آرڈر میں رمیز راجہ نے فیصل مرزا کو شامل کیا ہے۔
خیال رہے کہ پی سی بی نے فیصل مرزا کی بطور کنسلٹنٹ خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں۔ پی سی بی کی ایک سینئر شخصیت بھی فیصل مرزا کو پی ایس ایل کا ڈائریکٹر بنانا چاہتی ہے۔ اگر سلمان نصیر عدم دلچسپی ظاہر کرتے ہیں تو یہ ممکن ہے لیکن فرنچائزز کی طرف سے شدید مخالفت سامنے آسکتی ہے۔