امریکا ایشیائی خطے میں عسکری برتری قائم کرنا چاہتا ہے، شمالی کوریا کا الزام

36

شمالی کوریا نے امریکا اور خطے میں اس کے اتحادی جاپان اور جنوبی کوریا پر الزام لگایا ہے کہ یہ بحرہند اور بحرالکاہل میں فوجی برتری کے حصول کے لیے اُسے نشانہ بنا رہے ہیں۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کے مطابق شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ثابت ہو چکا ہے کہ شمالی کوریا سے خطرات کی افواہیں پھیلا کر امریکا دراصل ایشیا بحرالکاہل خطے پر اپنی فوجی برتری حاصل کرنا چاہتا ہے۔ تیزی سے بگڑتی ہوئی سلامتی کی صورتحال میں شدید ضروری ہے کہ ملکی دفاع کو مزید طاقت ور بنایا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسپین کے شہر میڈرڈ میں نیٹو کے سالانہ سربراہی اجلاس کے آخری دن امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان کے سربراہان مملکت کی ایک الگ ملاقات ہوئی تھی۔ اس ملاقات پر وائٹ ہاؤس کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ تینوں رہنماؤں نے پورے ایشیا بحرالکاہل میں سہ فریقی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہء خیال کیا، بالخصوص شمالی کوریا کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے غیرقانونی ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

نیٹو نے 2030ء تک جن چیلنجز کا ذکر کیا ہے اس میں پہلی مرتبہ چین کو بھی اپنے مفادات کے لیے چیلنج قرار دیا ہے۔ تاہم خطے میں امریکی اتحادی جنوبی کوریا اور جاپان کے تعلقات بھی تنازعات کا شکار رہے ہیں کیونکہ جزیرہ نما کوریا 1910ء سے 1945ء تک جاپان کے قبضے میں تھا۔

Advertisement

دوسری جانب جنوبی کوریا چین کا بھی سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور امریکا کا بھی قریبی پارٹنر ہے۔ اس وقت تقریباً 28 ہزار امریکی فوجی جنوبی کوریا میں موجود ہیں۔ امریکا کو سب سے بڑے خطرے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں حلیفوں کی مدد درکار ہے۔ امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان رواں برس اگست میں پیسیفک ڈریگن کے نام سے میزائل کا پتا لگانے اور اسے ناکارہ بنانے کی ایک مشترکا مشق بھی کرنے والے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }