اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے آج ہفتے کے روز فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں متعدد مقامات پر بمباری کی۔ اسرائیلی حکام کے مطابق یہ اقدام غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب دو راکٹ داغے جانے کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ سے اسرائیل پر دو راکٹ جمعہ کی شام اس وقت داغے گئے تھے جب امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی دورے کے اختتام پر سعودی عرب روانہ ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے وسطی غزہ میں راکٹ بنانے والی ایک مشتبہ فیکٹری پر بمباری کی ہے جو حماس کے زیر انتظام چلائی جا رہی تھی۔
ہفتے کی صبح جنوبی اسرائیل میں دو بار سائرن بجائے گئے جس میں آنے والے راکٹوں کی وارننگ دی گئی۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی سے ملک کے جنوب میں عسقلان شہر کی طرف دو راکٹ داغے جانے کا پتا لگایا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئرن ڈوم سسٹم نے پہلے میزائل کو روکا جبکہ دوسرا عسقلان شہر کے قریب ایک کھلے علاقے میں گرا۔ غزہ میں کسی گروپ نے ان دونوں راکٹوں کو داغنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
Advertisement
تقریباً ایک ماہ میں یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی سے راکٹ فائر کیے جانے کے مقام کا پتا لگایا ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں موجودہ وزیراعظم یائر لپیڈ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ اسرائیل اور غزہ کی سرحد مئی 2021ء کے بعد سے نسبتاً پرسکون ہے۔ گزشتہ برس حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے بعد دو طرفہ حملوں میں کمی آئی ہے۔