پانچ لاکھ ڈالرز لو، بی بی ایل چھوڑو، یہاں کھیلو، نئی لیگ کی کھلاڑیوں کو پیشکش

86

یو اے ای کی نئی لیگ انتظامیہ نے 15 آسٹریلوی کھلاڑیوں کو بی بی ایل کے بجائے نئی لیگ میں کھیلنے کے لیے 5 لاکھ ڈالرز فی کس کی پیشکش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک آسٹریلوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ یو اے ای کی نئی لیگ کی انتظامیہ نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو بگ بیش لیگ چھوڑ کر نئی لیگ میں کھیلنے کے لیے فی کس 5 لاکھ ڈالرز کی پیشکش کی ہے۔

واضح رہے کہ بگ بیش لیگ 13 دسمبر سے 4 فروری تک کھیلی جائے گی جبکہ متحدہ عرب امارات کی اس نئی لیگ کا افتتاحی ایڈیشن 6 جنوری سے 12 فروری تک شیڈول ہے۔ 

آسٹریلوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ آسٹریلیا کے تقریباً 15 کھلاڑیوں کو 5 لاکھ امریکی ڈالرز سالانہ تک کے معاہدے کی پیشکش کی گئی ہے۔

Advertisement

رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی نئی لیگ انٹرنیشنل لیگ ٹی ٹوئنٹی کی خواہش ہے کہ آسٹریلوی کھلاڑی بگ بیش لیگ کو چھوڑ کر جنوری میں یو اے ای کی ٹی ٹوئنٹی لیگ کھیلیں۔

واضح رہے کہ زیادہ تر آسٹریلوی کھلاڑی اپنے موجودہ سنٹرل کنٹریکٹ کے تحت بگ بیش لیگ کھیلنے کے پابند نہیں ہیں ، آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر نے 2014 سے بگ بیش لیگ کا ایک بھی سیزن نہیں کھیلا ہے۔

بگ بیش لیگ کے ڈرافٹ سے لے کر اب تک سب سے زیادہ ادائیگی ڈی آر سی شارٹ کے تحت تقریباً 2 لاکھ 58 ہزار امریکی ڈالرز ہے جو آئی پی ایل میں کھیلنے والے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو ملنے والی رقم سے بھی کم ہے۔

لیگز کے ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی سرمایہ کاروں کی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں بڑھتی ہوئی دلچسپی نے دیگر کمزور ممالک کی لیگز کے لیے خطرات پیدا کر دیئے ہیں۔

Advertisement

متحدہ عرب امارات کی لیگ انتظامیہ کی آسٹریلوی کھلاڑیوں کو اس پیشکش کے حوالے سے آسٹریلوی اخبارات بھرے پڑے ہیں، اس حوالے سے سینئر کرکٹ ذرائع کے مطابق آسٹریلوی کھلاڑیوں کو جال میں پھنسانا ڈیوڈ وارنر کو یو اے ای میں کھونے کے خطرے سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ وہ ایسا نہیں کرتا۔

بی بی ایل کا سودا کرو کے مقالے نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بی بی ایل میں اب تک جو کچھ پیش کیا گیا ہے متحدہ عرب امارات کے معاہدے کے سائز نے کرکٹ آسٹریلیا اور آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو یقین دلائیں کہ وہ باقی دنیا سے پیچھے نہیں رہ رہے ہیں۔

تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا، بی بی ایل کی چمک اور معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی بولی میں، وارنر کے ساتھ ایک منافع بخش معاہدے پر دستخط کرنے کا خواہاں ہے، جو اسے نئی لیگ کی پیشکش لینے سے روک دے گا۔

آسٹریلوی اخبار کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا وارنر کے ساتھ اس موسم گرما میں اسے بی بی ایل میں واپس لانے کا راستہ تلاش کرنے کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے۔

Advertisement

 گورننگ باڈی کے چیف ایگزیکٹو نک ہاکلے اور اس کے کھلاڑی یونین کے ہم منصب ٹوڈ گرین برگ نے پیشکشوں کے بارے میں کھلاڑیوں کی طرف سے لاتعداد کالیں کی ہیں.

گرین برگ کا خیال ہے کہ آسٹریلوی کھلاڑی “کرائے کے سپاہی” نہیں ہیں وہ ذہین اور اپنے ملک کے ساتھ وفادار ہیں اور سمجھدار فیصلہ لیں گے۔

گرین برگ نے کہا کہ انہیں کھیل کے بارے میں یہ حقیقی احساس ہے – اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو وہ کرائے کے فوجی ہوں گے اور جو کچھ ان کے سامنے ہے اسے لے لیں گے۔

گرین برگ یہ بتانا نہیں بھولے کہ کرکٹ آسٹریلیا کو تنخواہ کی حد کے بارے میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

گرین برگ نے کہا، “میں جانتا ہوں کہ کرکٹ آسٹریلا کو کسی بھی کھلاڑی کے لیے سیلری کیپ کے اصولوں کے اندر رہنا چاہیے اور اس میں ڈیوڈ وارنر بھی شامل ہے”۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }