بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن نے خواتین کرکٹ کے حوالے بورڈ کی کوتاہی کا اعتراف کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر نظم الحسن نے تسلیم کیا کہ بورڈ خواتین کی کرکٹ کے حوالے سے اتنا واقف نہیں ہے جتنا اسے ہونا چاہیے تھا۔
صدر نظم الحسن نے اعتراف کیا کہ بورڈ کی سب سے بڑی ناکامی اس کی کھیل میں خواتین کے تعاون کو نظر انداز کرنا ہے۔
بنگلہ دیش، میزبان اور دفاعی ایشیا کپ چیمپئن، کو چار سال قبل ٹورنامنٹ میں فتح کے بعد سے ان کے بورڈ نے بڑی حد تک نظر انداز کیا ہے۔
یاد رہے 2018 کے ایشیا کپ ایڈیشن کے فائنل میں طاقتور بھارتی ٹیم کو بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ ٹیم نے شکست دی تھی۔
Advertisement
ایشیا کپ ٹرافی کے ساتھ بنگلہ دیش کا دستہ پہنچنے کے بعد بی سی بی اور حکومت کے دیگر اعلیٰ افسران نے خواتین کی کرکٹ کی حمایت کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
ریاستی وزیر برائے یوتھ اینڈ اسپورٹس برین سکدر نے 2018 میں فاتح ٹیم کے استقبال کے لیے منعقدہ ایک پروگرام کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ ایک قومی کرکٹ اکیڈمی کا افتتاح کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو کہ صرف خواتین کے لیے وقف ہے۔
برین سکدر نے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ کھیل کو مزید فروغ دینے کے لیے خواتین کرکٹرز کو تیار کیا جائے گا۔ تاہم ان وعدوں میں سے کوئی بھی اب تک کوئی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا۔
اگرچہ بورڈ نے ٹیم کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا ہے لیکن نچلی سطح پر کوئی قابل ذکر کام نہیں ہوا ہے۔
قومی ٹیم کی طرف پائپ لائن کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ‘اے’ ٹیم نہیں ہے، اور یہاں تک کہ انڈر 19 ٹیم بھی حال ہی میں تیار کی گئی ہے –
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کو 2021 میں افتتاحی انڈر 19 ویمنز ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق سے نوازا گیا تھا اس ایونٹ کو بعد میں کووڈ کی وجہ سے جنوبی افریقہ منتقل کر دیا گیا۔
Advertisement