کیمسٹری کا نوبل پرائز امریکی اور ڈنمارک کے سائنسدان کے نام

69

دنیا کے سب سے بڑے انعام نوبل پرائز برائے سال 2022ء کیلئے کیمسٹری کا نوبل انعام امریکا اور ڈنمارک کے سائنسدانوں نے اپنے نام کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق کے بیری شارپلیس، مارٹین میلڈل اور کیرولین آر برٹوزی کو کلک کیمسٹری میں ان پیشرفت کے لیے اعزاز سے نوازا گیا، ان تینوں سائنسدانوں نے بیماریوں کے علاج اور تشخیص میں اہم کارنامے انجام دیئے۔ 

امریکی سائنسدان کیرولین آر برٹوزی اور بیری شارپ لیس جبکہ ڈنمارک کے مورٹن میلڈل نے کلک کیمسٹری اور بائیو آرتھوگونل کیمسٹری سے متعلق کام پر نوبل انعام حاصل کیا۔

ان تینوں سائنسدانوں نے کلک کیمسٹری اور بائیوآرتھوگونل کیمسٹری پر کام کیا، بائیو آرتھوگونل کے تحقیقاتی نتائج کینسر کے لیے ادویات اور کلینیکل ٹرائل میں استعمال کیے جارہے ہیں۔

جبکہ امریکا کے بیری شارپ لیس سال 2022ء کا نوبل جیت کر دوسری مرتبہ نوبل انعام جیتنے والے پانچویں فرد بن گئے ہیں۔

Advertisement

نوبل پرائز کی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ ڈاکٹر برٹوزی آٹھویں خاتون ہیں جنہیں یہ انعام دیا گیا ہے، اور ڈاکٹر شارپلیس پانچویں سائنسدان ہیں جنہیں دو نوبل انعامات سے نوازا گیا ہے۔

کیمسٹری کمیٹی کے سربراہ، جوہان اکوسٹ نے کہا کہ اس سال کا انعام “معاملات کو زیادہ پیچیدہ نہیں کرنے کے بجائے آسان اور آسان چیزوں کے ساتھ کام کرنا ہے۔”

جوہان اکوسٹ نے کہا کہ کلک کیمسٹری تقریباً ویسا ہی ہے جیسا کہ لگتا ہے، انہوں نے ایک فیلڈ کے بارے میں کہا جس کا نام ڈاکٹر شارپلیس نے 2000 میں بنایا تھا۔

جوہان اکوسٹ کے مطابق تصور کریں کہ آپ مختلف قسم کے بلڈنگ بلاکس کے ساتھ چھوٹے کیمیائی بکسے جوڑ سکتے ہیں۔ پھر آپ ان بکسوں کو آپس میں جوڑ سکتے ہیں اور زیادہ پیچیدگی اور تغیر کے مالیکیول تیار کر سکتے ہیں۔

نوبل کمیٹی برائے کیمسٹری کے ایک رکن اولوف رامسٹروم نے انعام پانے والوں کے اعلان کے بعد ایک بریفنگ میں کہا کہ جب یہ ردعمل دریافت ہوا، تو یہ فلڈ گیٹس کھولنے کے مترادف تھا اور ہم اسے ہر جگہ اور ہر چیز کی تعمیر کے لیے استعمال کر رہے تھے.

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }